کل ملیر ریلی کے بعد 8 نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ کل کراچی کے علاقے ملیر ریلی کے بعد ملیر سے 8 نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیاہے۔

بی وائی سی رہنما نے سوشل میڈیا پر لیاری سے گرفتارامان قاضی، کامریڈ سرفراز، کامریڈ ساجد اور دیگرکی ہتھکڑیوں کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے یہ صرف ایک تصور نہیں بلکہ قومی غلامی کی علامت ہے۔ آج واجہ امان قاضی، کامریڈ سرفراز، کامریڈ ساجد اور دیگر دوستوں کو اس حالت میں دیکھ کر شدت سے احساس ہو رہا ہے کہ غلامی واقعی ایک لعنت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ منشیات فروش، چور یا قاتل نہیں بلکہ بلوچ قوم کے معمار ہیں، لیکن ریاست پاکستان نے بلوچ قوم کے ان فرزندوں کو چوروں کی طرح ہتھکڑیاں پہنا کر ہمیں بحیثیت قوم غلامی کا شدت سے احساس دلایا ہے۔

داکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ واجہ امان قاضی، کامریڈ سرفراز، کامریڈ ساجد اور دیگر دوستوں کو بلوچ نسل کشی کے خلاف دالبندین میں منعقد ہونے والے قومی اجتماع کے لیے آگاہی مہم کے دوران لیاری سے گرفتار کیا گیا۔ ان پر غیر قانونی طور پر ایف آئی آر درج کر کے انہیں تین روزہ پولیس ریمانڈ پر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کل ملیر ریلی کے بعد ملیر سے آٹھ نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا ہے ۔ انہیں ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا جبکہ انکے خاندان والوں کو بے گناہ نوجوانوں کے خلاف دہشتگردی کے دفعات کے تحت مقدمات درج کرنے کے دھمکی دی جاری ہے ۔

‏لیکن ریاست یاد رکھے ہم نے اپنے پیاروں کی مسخ شدہ لاشوں کو کندھا دیا ہے، یہ ہتھکڑیاں ہمیں کمزور نہیں کر سکتیں۔

Share This Article