اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان آج ہونے والا جنگ بندی کا معاہدہ مئی میں انھوں نے پیش کیا تھا جس کی اقوام متحدہ نے بھی توثیق کی تھی۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’اب اس معاہدے پر عمل درآمد اگلی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔‘
’اتنے درد، اموات اور جانوں کے ضیاع کے بعد بالآخر آج غزہ میں بندوقیں خاموش ہو گئی ہیں۔‘
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے حماس کو بری طرح کمزور کر دیا ہے جبکہ حزب اللہ کی قیادت بھی ختم ہو گئی ہے۔
خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ ’بنیادی طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔‘