بلوچستان کے علاقے مشکے اور بارکھان سےپاکستانی فورسز کے ہاتھوں 3 افراد جبری طور پرلاپتہ ہوگئے جبکہ ضلع کیچ کے علاقے مند میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
ضلع آواران کے تحصیل مشکے سے فورسز نے گذشتہ شب ،رات گئے مختلف مقامات پر چھاپہ ماراور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔تاہم بعد ازاں دیگر افراد کو چھوڑدیاگیا، مگر نبی داد ولد ابراہیم سکنہ پیراندر آواران اور محمود ولد ذوالفقار سکنہ ملیشبند مشکے ، نامی دو افراد کو جبری لاپتہ کردیا ۔
دونوں کے بارے بتایا جارہاہے کہ انھیں فورسز نے مینی نامی محلے سے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ اپنے رشتہ داروں کے ہاں ٹھرے ہوئے تھے ۔
دوسری جانب فورسز نے چودہ روز قبل بارکھان کے علاقے رکنی سے ایک شخص کو اغواء کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہے۔
لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت عبدالصمد کے نام سے ہوئی ہے۔
لاپتہ ہونے والے شخص کے بھائی کا کہنا ہے کہ انہیں 13 دن پہلے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے لاپتا کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ میرے لیے بہت مشکل اور خوفناک تجربہ ہے 13 دن کی غیر یقینی صورتحال، خوف اور انتظار میں گزرے ہیں کہ میرا بھائی کب واپس آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ میرے بھائی کی گمشدگی نے ہمارے خاندان کی زندگی میں ایک خلا چھوڑ دیا ہے۔ میں تمام انسان دوست تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ میرے بھائی کی محفوظ واپسی کے لیے آواز اٹھائے اور ہر ممکن کوشش کریں۔
علاوہ ازیں ضلع کیچ کے مند میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
ہلاک اور زخمی کا تعلق سندھ سے بتایاجارہا ہے جو مزدوری کے پیشے وابستہ ہیں۔
علاقائی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مسلح موٹر سائیکل سواروں نے پیدل آنے والے4 دیگر افرادکو نشانہ بنایا تاہم وہ حملے میں بچ گئے۔
واقعہ کے محرکات تاحال سامنے نہیں آسکے اور نہ کیس تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
پولیس نے لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے۔