امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے اسرائیل کو آٹھ ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق کانگریس کو آگاہ کردیا ہے۔
حکام کے مطابق منصوبے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت کے اس پیکج میں شامل بعض ہتھیار امریکہ کے موجودہ ذخیرے سے بھیجے جاسکتے ہیں جب کہ زیادہ تر اسلحے کی فراہمی میں کم از کم ایک سال یا متعدد برس لگ سکتے ہیں۔
اسرائیل کو فروخت کیے جانے والے ہتھیاروں میں فضا سے فضا میں مار کرنے والے درمیانی رینج کے میزائل، لانگ رینج اہداف کے لیے 155 ایم ایم کے گولے، ہیل فائر اے جی ایم 114 میزائل، 500 پاؤنڈ بم اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔
کانگریس کو اعلامیہ ارسال نہ ہونے کی وجہ سے دو حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پیکج کی یہ بعض تفصیلات بتائی ہیں۔
امریکہ سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں اسرائیل کی مدد ےک لیے اب تک 17 ارب 90 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ امداد فراہم کرچکا ہے۔
امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد گروپ قرار دے چکے ہیں۔
بائیڈن حکومت کو فلسطینی شہریوں کی اموات میں اضافے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسرائیل کو اسلحے کی فروخت پر امریکہ میں کئی تعلیمی اداروں میں احتجاج بھی ہوتے رہے ہیں جب کہ کانگریس میں سینیٹر برنی سینڈرز اور بعض دیگر ڈیموکریٹس نے فروخت روکنے کے لیے بھی کوششیں کی ہیں جو کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔