پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار گل محمد مری، عمران مری، شیر محمد مری اور سفر خان مری کے کوائف وی بی ایم پی کو فراہم کردیئے گئے۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جبری لاپتہ گل محمد مری، عمران مری، شیر محمد مری اور سفر خان مری کے لواحقین نے کوئٹہ میں جاری لاپتہ افرادکے احتجاجی کیمپ آکر ان کے کوائف وی بی ایم پی کو فراہم کردیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گل محمد مری کے لواحقین کا کہنا ہے کہ گل محمد مری ولد غلام نبی کو رواں ماہ کی 20 تاریخ کو فورسز نے ہرنائی سے اس وقت حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا جب وہ جمعہ کی نماز ہرنائی شہر میں پڑھنے کے بعد اپنے گھر محلہ برگو جارہا تھا۔
عمران مری اور سفر خان مری کے لواحقین نے تنظیم سے شکایت کی کہ عمران مری ولد محمد نور سکنہ محلہ سنڑلی ہرنائی اور سفر خان ولد محمد نور سکنہ محلہ کوریاک ہرنائی کو فورسز نے دکی شہر سے رواں سال 30 نومبر کو جبری لاپتہ کردیا۔
جبکہ شیر محمد مری ولد محمد نور سکنہ محلہ کوریاک ہرنائی کو ملکی اداروں کے اہلکاروں نے پیر صاحب ایف سی چیک پوسٹ ہرنائی سے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
چاروں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین نے یہ بھی شکایت کی کہ انتظامیہ انہیں انکے پیاروں کے حوالے سے معلومات بھی فراہم نہیں کررہا ہے جسکی وجہ سے وہ شدید ذینی اذیت میں مبتلا ہوئے ہیں۔
نصراللہ بلوچ نے کہا کہ تنظیمی سطح پر لواحقین کو یقین دھانی کرائی گئی کہ گل محمد مری، عمران مری، سفر خان مری اور شیر محمد مری کے کیسز کو حکومت اور لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن کو فراہم کئے جائیں گے اور انکی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔
چیئرمین نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گل محمد مری، عمران مری، سفر خان مری اور شیر محمد مری پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر بےقصور ہے تو فوری طور پر رہا کرکے لواحقین کو اذیت سے نجات دلائی جائے۔