اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے شامی باغیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران سے ہاتھ ملانے سے باز رہیں اور اگر انھوں نے ایران کو شام میں تنظیم نو کی اجازت دی تو پھر ان کا بھی وہ حشر ہو گا جو اس سے قبل بشار الاسد حکومت کا ہوا۔
ایکس پر ایک ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ شامی باغی ایران یا حزب اللہ کو ہتھیار واپس کریں اور نہ انھیں اپنی سرزمین پر قدم جمانے کا موقع دیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایسا کچھ کیا گیا تو پھر شامی باغیوں کو اس کی بھاری قیمت چکانی ہو گی اور اسرائیل طاقت کا استعمال کرے گا۔
اسرائیل کے وزیراعظم کا بیان ایک ایسے وقت پر آیا جب پہلے ہی اسرائیل کی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ وہ اس وقت گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون میں بھی داخل ہو گئی ہے۔
اسرائیل کی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے سینکڑوں حملوں میں گذشتہ 48 گھنٹوں میں شام میں تمام سٹریٹجک ہتھیاروں کے ذخائر تباہ کر دیے ہیں۔
ٹیلیگرام پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی بحریہ نے شام کی دو بحریہ کی جگہوں کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے علاوہ سمندر سے سمندر میں 80 سے 190 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے 15 بحری جہاز بھی تباہ کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے 480 فضائی حملے کیے ہیں اور شام میں اینٹی ایئر کرافٹ بیریئرز، ایئرفیلڈز، ہتھیار بنانے والی فیکٹریوں، ہتھیاروں کے ڈپو، فوجی سٹرکچرز، لانچرز اور فائرنگ پوزیشن کو ہدف بنایا ہے۔