چین وپاکستان، بلوچستان میں بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ رہے ہیں، ڈاکٹر اللہ نذر

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

آزادی پسند بلوچ رہنما اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیو اسکائی پر اپنے ایک تازہ ترین پوسٹ میں چین کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی فوجی امداد بند کرے۔

بلوچ رہنما نے کہا کہ پاکستان اور چین کی طرف سے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچوں کو روزانہ جبری گمشدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور گھروں کو جلایا جاتا ہے۔ اس کے باوجود بلوچ آزادی کے لیے مزاحمت کرتے ہیں۔

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ ہم چین کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی فوجی مدد بند کرے۔ حملہ آور نہیں جیت سکتے، جیت بلوچ عوام کی ہے۔

واضع رہے بلوچستان میں دودہائیوں سے زائد عرصے جاری غیر اعلانیہ ریاستی فوجی جارحیت کا اب باقائدہ اعلان کیا گیا ہے اور ایک ایک ہفتے کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے جن میں کئی افراد کی شناخت سامنے آچکی ہے لیکن زیادہ تر کی شناخت سامنے نہیں آئی ہے ۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن شروع ہوچکی ہے جو وہاں کے عوام کی ترقی و خوشھالی کیلئے ہے۔

پاکستان کی قومی ایپکس کمیٹی کی بلوچستان میں آپریشن کی منظوری کے بعد ایران ،افغانستان ،بحرہ عرب میں مسقط کے ساتھ سمندری باڈر، سندھ ،پنجاب اور خیبرپشتونخوا کے ساتھ ملنے والی سرحدی علاقوں میں سیکورٹی سخت کردی گئی ۔

بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں اضافی نفری تعینات کرکے فوج کی سرچ آپریشن اوردیگرصوبوں کے ساتھ بارڈر پرپیٹرولنگ شروع کردی گئی ہے۔

بارڈر ملٹری پولیس کی جانب سے بلوچستان سے دیگرصوبوں کو جانے اور آنے والی گاڑیوں کا ریکارڈ بھی چیک کیاجارہاہے ۔

سیکورٹی فورسز کی جانب سے اضافی نفری کے علاقوہ بارڈر ملٹری فورس کی چیکنگ اور گشت میں اضافہ ،فلیگ پیدل مارچ اور سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے ۔

بارڈری فورس کی جانب سے بلوچستان سے دیگر صوبوں کو آنے اور جانے والی گاڑیوں کی ریکارڈ بھی چیک کی جارہی ہے ۔

Share This Article