چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی( پی ٹی اے)نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آپریشن چل رہا ہے ، سیکیورٹی رسک کے باعث انٹر نیٹ کوبند کیا گیا ہے ۔
چیئرپرسن پلوشہ خان کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا۔
اجلا س میں چیئر مین پی ٹی اے میجرجنرل (ر) حفیظ الرحمان نے کہا کہ بلو چستا ن میں نیٹ بند کر نے کا وزارت داخلہ کی جانب سے خط آیا تھا بلو چستا ن مین کوئی آپر یشن چل رہے ہیں سیکیورٹی رسک کے باعث انٹر نیٹ بند کیا ۔
واضع رہے کہ بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات کے نام پر مکران، کیچ و گوادر سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں انٹرنیٹ ڈیٹا سروس بند کردیا گیاہے۔
نومبر کو کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر پاکستانی فوج پر بی ایل اے مجید بریگیڈ یونٹ کے فدائی حملہ اوت30 زائد اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بلوچ عسکریت پسند تنظیموں نے اپنے نئے حکمت عملی کے تحت بلوچستان بھر میں فورسز حملوں کا سلسلہ وسیع کر دیا ہے۔
رواں ہفتے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز کو عسکریت پسندوں کی جانب سے شدید حملوں کا سامنا رہاہے ۔
گذشتہ روز ز بدھ کوہلو، خاران ،واشک، گورکوپ ،بلیدہ ،پنجگور اور گنداوہ ، اورماڑ ہ و پسنی میں فورسز پر حملے ہوئے ہیں۔
دو روز کے دوران بلوچستان بھر میں فورسز سمیت معدنیات لیجانے والی گاڑیوں و گیس پائپ لائنوں پر کم ازکم 38 حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔