پاکستانی فوج نے بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے بعد اب ضلع زیارت کے ڈپٹی کمشنر کو بھی اپنی سیکورٹی ناکامی کی بھینٹ چڑھادیا ہے۔
ضلع ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر ہرنائی محمد عارف کاکڑکو گذشتہ روزپاکستانی فوج کی ایما پر کٹھ پتلی بلوچستان حکومت نے ناقص کارکردگی اور فرائض سے غفلت برتنے پر معطل کر دیاتھا ۔
اب اطلاعات ہیں کہ ضلع زیارت کے ڈپٹی کمشنر لیاقت علی کو بیڈ کو بھی معطل کر دیاگیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے ناقص کارکردگی اور فرائض سے غفلت برتنے پر ڈپٹی کمشنر ہرنائی اور ڈپٹی کمشنر زیارت کو معطل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے فرائض میں غفلت برتنے پر ڈپٹی کمشنر ہرنائی محمد عارف کاکڑ اور ڈپٹی کمشنر زیارت لیاقت علی کو بیڈا ایکٹ کے تحت معطل کر دیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اس حوالے سے چیف سیکرٹری نے دو نوں افسران کی معطلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ہرنائی اور زیارت میں پچھلے کچھ عرصے میں پاکستانی سیکورٹی فورسز،کوئلہ کانکن اور معدنیات کے ٹرکوں پر مسلح افراد کے تواتر کے ساتھ حملوں اور کو ل مائنز مالکان و مزدوری کی عدم تحفظ پر احتجاج اور پاکستانی فوج کی سیکورٹی پر اٹھائے گئے سوالات کے پیش نظرفورسز نے اپنی سیکورٹی و انٹیلی جنس ناکانی کو چھپانے کیلئے دونوں سول انتظامی آفیسران کو معطل کردیا ہے۔
گذشتہ روز زیارت میں پاکستانی فوج کا ایک میجر سمیت 2 اہلکار عسکریت پسندوں کے آئی ای ڈی حملے میں ہلاک ہوئے تھے جبکہ مذکورہ واقعہ سے پانچ چھہ گھنٹے قبل پنجاب سے تعلق رجھنے والے 2 افراد کو عسکریت پسندون نے ناکہ بندی و گاڑیوں کی تلاشی کے دوران شناخت کرکے قتل کردیا تھا اور ان کی لاشیں پھینک دی تھیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عسکری حکام نے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے سول انتظامیہ کو بھیٹ چڑھادیا ہے ۔