"برمش یکجہتی کمیٹی” کے زیر اہتمام سانحہ ڈنک کے خلاف بلوچستان اور پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے تسلسل میں گزشتہ روز پیرس میں ایفل ٹاور کے سامنے ایک مظاہرہ کیا گیا جس میں پیرس میں مقیم بلوچ سیاسی کارکنوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر "بلوچ نیشنل موومنٹ” (BNM) کے رہنما حبیب بلوچ،درویش یعقوب اور مبارک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں ایک طرف تو پانچویں فوجی آپریشن میں بلوچ نسل کشی زوروں پر ہے. ریاستی ادارے بلوچ سیاسی کارکنوں کو جبری گمشدگیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں، ان کی تشدد زدہ مسخ لاشیں پھینکی جاتی ہیں. دوسری طرف ریاستی سرپرستی میں نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے مقامی کارندوں کے ہاتھوں عام بلوچ عوام کی جان، مال اور عزتیں محفوظ نہیں ہیں اور بلوچ عوام میں مسلسل خوف وہراس پھیلایا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں بلوچستان، ڈنک کے علاقے میں ریاستی سربراہی میں قائم دڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کے ہاتھوں ڈکیتی کے دوران ملکناز نامی ایک بلوچ خاتون کے قتل اور ان کی معصوم بچی برمش بلوچ کا زخمی ہونا اس کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی سات دہائیوں سے جاری بلوچ نسل کشی اور مظالم کے خلاف معصوم برمش کی تصویر ایک علامت بن گئی ہے جس سے پاکستان کی جابر قوتیں پریشان ہیں۔