پاکستان کے صوبہ سندھ سے گذشتہ روز تین لاشیں برآمد ہوئیں۔
ساجن ملوکانی،ونیش کمار اور سرمد بھیو کے ناموں سے شناخت کیے گئے یہ تینوں نوجوان طالب علم تھے اور پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ تھے۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں کو فورسز نے جعلی مقابلے میں قتل کیاہے۔
قتل کئے گئے ان نوجوانوں میں ساجن ملوکانی نامی نوجوان قانون کا طالب علم تھا جسے ایک سال قبل اغوا کیا گیا تھا۔ پچھلے سال 19 نومبر کو، ایک ٹویٹر ٹرینڈ تھا جس میں ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
خفیہ اداروں کی جانب سے ایک سال قبل میٹھا رام ہاسٹل سے حراست میں لئے گئے ایل ایل بی کے طالب ساجن ملوکانی کو ملتان میں جعلی مقابلے میں مار دیا گیا۔
جس طرح بلوچستان میں بلوچ نوجوان اور طالب علموں کو جبری گمشدگی کے بعدماورائے عدالت جعلی کارروائیوں میں قتل کیا جاتا ہے اسی طرح اب سندھ میں اپنے حقوق کیلئے آواز بلندکرنے والے نوجوان اورطالب علموں کو پہلے جبری لاپتہ پھر انہیں جعلی مقابلوں میں مارنے کی پالیسی اختیارکی گئی ہے۔