شہید کیپٹن طالب بلوچ اور شہید عادل بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، بی ایل ایف

0
26

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں شہید کیپٹن طالب بلوچ اور شہید عادل بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ اکتوبر بروز جمعہ تنظیم کے دونوں سرمچار آواران کے علاقے پیراندر سورک کور کی جانب تنظیمی کام کے سلسلے میں سفر کر رہے تھے کہ پاکستانی ریاست کے بنائے گئے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے راستے میں گھات لگائے بیٹھے تھے۔ انہوں نے دونوں سرمچار کو دیکھتے ہی ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی اور گھیرنے کی کوشش کی، فائرنگ کی زد میں آنے سے کیپٹن طالب بلوچ اور عادل بلوچ شہادت کے مرتبت پر فائز ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹن طالب بلوچ عرف مودی ولد میر محمد سکنہ دراسکی آواران 2012 سے بلوچستان لبریشن فرنٹ سے منسلک تھے اور بلوچستان کی قومی آزادی کے لیے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے کئی اہم جنگی معرکوں میں حصہ لیا اور دشمن کو شدید جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ بسیمہ، رخشان، بالگتر، واشک، مشکے، آواران، کیچ، اورماڑہ اور گچک پنجگور کے مختلف علاقوں میں تنظیم کے کامیاب آپریشنز میں ان کا کلیدی کردار رہا۔

شہید طالب بلوچ اپنے ساتھیوں کے لیے مہربان اور ہمدرد تھے، اور عزم و استقامت کے ساتھ ہمیشہ متحرک رہے۔

ترجمان نے کہا کہ ریاستی فورسز نے شہید کے اہلخانہ کو اجتماعی سزاؤں کا نشانہ بنایا تاکہ انہیں کمزور کر کے قومی جدوجہد سے دستبردار کیا جائے۔ خاندان کے افراد کو جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا، ان کی املاک کو آگ لگا دی گئی، اور انہیں نقل مکانی پر مجبور کیا گیا۔ تاہم، یہ تمام ظلم و ستم بھی شہید کے عزم کو متزلزل نہ کر سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید نے تمام تر مشکلات اور ریاستی فورسز کے جبر کے باوجود، قومی آزادی کے اپنے موقف سے کبھی انحراف نہ کیا۔ ان کا عزم اور قربانی اس بات کا ثبوت ہے کہ جدوجہد کی راہ میں آنے والی رکاوٹیں بھی ان کے حوصلے کو شکست نہیں دے سکیں۔ ان کی بارہ سالہ جدوجہد قربانی کے فلسفے کی عملی تصویر تھی، اور وہ آخر کار شہیدوں کے کارواں کا حصہ بن گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ شہید سرمچار عادل عرف ناصر ولد نواب، سکنہ زیارت ڈن، پچھلے ایک سال سے بلوچستان لبریشن فرنٹ سے وابستہ تھے اور تنظیم کے شہری نیٹ ورک کا حصہ تھے۔ وہ ایک پرعزم، تعلیم یافتہ اور وطن کی آزادی کی جدوجہد میں اپنی جان نچھاور کرنے والا بہادر سرمچار تھا۔ دشمن ریاستی خفیہ اداروں نے دو مرتبہ آپ کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا لیکن تمام تر مشکلات آپ کی جدوجہد میں رخنہ ڈالنے میں ناکام رہے۔

میجر گھرام بلوچ کا کہناتھا کہ دشمن کے “ڈیتھ اسکواڈ” کے تمام کارندوں کی شناخت ہوچکی ہے، اور ان سب کو جلد ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ بلوچ قومی تحریکِ آزادی کے خلاف سرگرم عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اپنے بہادر ساتھی سرمچار، شہید کیپٹن طالب بلوچ اور شہید عادل بلوچ کو ان کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ شہیدوں کے مشن کو ہر صورت میں پایہ تکمیل تک پہنچا کر ان کے آزاد بلوچستان کے خواب کو حقیقت بنایا جائے گا، اور دشمن کو اس کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here