فنانس ڈویژن نے کراچی میں بی ایل اے حملے میں ہلاک ہونے والے چینی انجینئرز کے ساتھ ٹیرف میں کمی پر مذاکرات کرنے کی خبروں کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں انجینئرز آئی پی پی مذاکرات میں شامل نہیں تھے۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے کراچی ایئرپورٹ کے قریب بی ایل اے کے فدائی دھماکے میں ہلاک ہونے والے 2 چینی انجینئرز کو آئی پی پیز کے ساتھ جاری مذاکرات سے منسلک کرنے والی خبروں کی وضاحت کی ہے۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حکومت آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور مذاکرات میں وہ پاور پلانٹ بھی شامل ہے جس کے لیے ہلاک ہونے والے دونوں انجینئرز کام کرتے تھے۔
تاہم ہلاک ہونے والے چین کے انجینئرز آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں شامل نہیں تھے لہٰذا اس حوالے سے میڈیا پر گردش کرنے والے خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ کراچی میں ہلاک ہونے والے چینی انجینئرز سے بجلی ٹیرف میں کمی پر مذاکرات جاری تھے۔