بلوچستان کے نوشکی پریس کلب نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میںبلوچستان حکومت کی جانب سے روزنامہ انتخاب کے اشتہارات کی بندش ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے اندر پروگرامات کے لیے انتظامیہ سے اجازت لینے کی نوٹیفکیشن اور صحافی حیات خان کھیتران کو لاپتہ کرنے کی غیر قانونی اقدام کو بلوچستان میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیکر اسکی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اخبارات پریس کلبز اور صحافیوں کو دبانےکی غیر قانونی و غیر جمہوری کوشش کررہی ہیں ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حکومت میں شامل جماعتیں یوں تو سیاسی و جمہوری چیمپین ہونے کے دعویدار ہیں مگر عملی طور پر ان کے اقدامات اور فیصلے کسی ڈکٹیٹر سے کم نہیں ۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت روزنامہ انتخاب کے اشتہارات کی بندش ختم کرکے غیرمشروط طور پر اشتہارات کی اجرا کریں۔ کوئٹہ پریس کلب سے متعلق نوٹیفکیشن کینسل کی جائے اور سینئر صحافی حیات خان کھیتران کو فوری طور پر منظر عام پر لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا اقدامات سے متعلق پی ایف یو جے یا بی یو جے کی قیادت جو فیصلے کرینگے نوشکی پریس کلب ان کے شانہ بشانہ ہوگا۔