بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے آپریشن ہیروپ کے حوالے سے مختلف اوقات میں میڈیا کو جاری کردہ اپنے چار پریس ریلیز میں تفصیلات و تازہ ترین صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان بھر میں فدائی آپریشن “ھیروف” کا آغاز کردیا ہے۔ جس کے تحت بی ایل اے کی ایلیٹ فدائی یونٹ مجید بریگیڈ کے فدائین نے بیلہ میں قابض دشمن فوج کے مرکزی کیمپ پر حملہ کرکے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ جبکہ بی ایل اے کے سرمچاروں کے دوسرے دستوں نے بلوچستان بھر میں تمام شاہراہوں کو بند کرکے مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
بی ایل اے بلوچ عوام کو آگاہ کرتی ہے کہ وہ شاہراہوں سے دور رہیں اور بلوچ سرمچاران کے ساتھ تعاون کریں۔ جبکہ ہم پولیس و لیویز فورس کو یہ تنبیہہ جاری کرتے ہیں کہ ہماری جنگ قابض پاکستانی فوج سے ہے لہٰذا پولیس و لیویز مداخلت نہیں کریں، بصورت دیگر پولیس و لیویز پر بھی حملے کیئے جائیں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی فدائی آپریشن “ھیروف” کے تحت بی ایل اے کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ قابض فوج کے بیلہ کیمپ پر حملہ کرکے ابتک 24 سے زائد فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرکے کیمپ کے ایک حصے پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
مجید بریگیڈ نے حملے کا آغاز بارود سے بھری دو گاڑیوں کو کیمپ کے داخلی دروازے اور قریب واقع حفاظتی چوکیوں سے ٹکرا کر کیا، جس سے کیمپ کا داخلی حصہ مکمل تباہ ہوگیا۔ ابتدائی وی بی آئی ای ڈی حملوں کے بعد مجید بریگیڈ کی ھیروف فدائین یونٹ کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی اور حملے کے پہلے فیز میں 24 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک کرکے کیمپ کے ایک وسیع حصے پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوگئی۔ جہاں سے آپریشن کے دوسرے فیز کا آغاز کیا جائیگا۔
دریں اثناء، بلوچستان بھر کی تمام شاہراہوں کو بی ایل اے کے سرمچاران ناکے لگا کر اپنے قبضے میں لے چکے ہیں۔ جنکی تفصیلات جلد جاری کی جائینگی۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی طرف سے بلوچستان بھر میں شروع کیئے گئے آپریشن ھیروف کے تحت ناکہ بندیوں کے دوران ابتک 62 فوجی اہلکار ہلاک اور دو گرفتار کیئے جاچکے ہیں۔ مذکورہ مارے گئے فوجی اہلکاروں کی اکثریت سادہ لباس میں مسافر بسوں میں اپنے کیمپوں کی طرف سفر کررہی تھی، جنہیں شناخت کے بعد سرمچاروں نے ہلاک کردیا۔
بلوچستان بھر میں شروع کیئے گئے آپریشن ھیروف کے تحت بی ایل اے کی مجید بریگیڈ نے قابض فوج کی بیلہ ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرکے ابتک 24 فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرکے کیمپ کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جمایا ہوا ہے جبکہ بی ایل اے کے فتح اسکواڈ اور ایس ٹی او ایس یونٹ، بلوچستان بھر میں تمام شاہراہوں پر ناکہ بندی اور فوج پر حملوں میں ابتک 62 اہلکار ہلاک کرچکے ہیں۔
یہ ناکہ بندیاں، گوادر-جیونی کوسٹل ہائی وے، ہوت آباد کے علاقے میں مند -تربت شاہراہ، تگران میں عبدوئی شاہراہ، تربت-ہیرونک سی پیک شاہراہ، کوئٹہ-تفتان شاہراہ، نوشکی-خاران شاہراہ، مستونگ-کھڈکوچہ شاہراہ، قلات-کراچی شاہراہ، بولان اور کوہ سلیمان میں مرکزی شاہراہ، بالگتر-پنجگور شاہراہ، سبی-مٹھڑی شاہراہ پر لگائی گئیں۔
اس دوران مند-تربت روڈ پر ھوت آباد کے علاقے میں دشمن فوج کے ایک قافلے کو بلوچ سرمچاروں نے حملے میں نشانہ بنایا، جسکے نتیجے میں ایک گاڑی مکمل تباہ ہوگئی جس میں سوار پانچ اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ایک اور حملے میں قلات میں گراڑی کے مقام پر بلوچ سرمچاروں نے ٹول پلازہ پر قبضہ کرکے موجود اہلکاروں کو گرفتار کرلیا، جنہیں چھڑانے کیلئے آنے والے دشمن کے فوجی قافلے پر پہلے سے گھات لگائے سرمچاروں نے حملہ کرکے کم از کم 15 اہلکار ہلاک کردیئے۔
بولان میں بلوچ سرمچاروں نے ناکہ بندی کے دوران ایف سی کے ایک قافلے پر حملہ کرکے 16 ایف سی اہلکار ہلاک کردیئے اور انکا اسلحہ ضبط کرلیا گیا۔ اس دوران پانچ لیویز اہلکار گرفتار کیئے گئے، لیکن انہیں بلوچ ہونے کے ناطے وارننگ دیکر رہا کردیا گیا۔ جبکہ اسی دوران بولان سے گذرنے والی ریلوے پٹڑی کو دھماکے سے تباہ کردیا گیا۔
اس دوران تربت شہر میں بی ایل اے کے سرمچاروں نے گشت جاری رکھی اور ڈی بلوچ کے مقام پر ایک سروائیلنس ڈرون کو فائرنگ کرکے مار گرادیا۔
اسکے علاوہ مختلف علاقوں میں تقریبا 20 پولیس و لیویز اہلکار اور دو فوجی اہلکار سرمچاروں نے گرفتار کرلیئے ہیں۔ جو تاحال بی ایل اے کے زیر حراست ہیں۔
دریں اثناء بی ایل اے کی مجید بریگیڈ کی دشمن فوج کی بیلہ کیمپ کے ایک حصے پر پانچ گھنٹے گذرنے کے بعد بھی قبضہ جاری ہے۔ جسکے دوران ابتک 24 دشمن اہلکار ہلاک کیئے جاچکے ہیں۔ جسکی تازہ ترین تفصیلات جلد میڈیا میں جاری کی جائینگی۔
ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی فدائی آپریشن “ھیروف” کے تحت بی ایل اے کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ قابض فوج کے بیلہ کیمپ پر حملہ کرکے ابتک 40 سے زائد فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرکے چھ گھنٹے سے کیمپ کے ایک بڑےحصے پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں اور دشمن سے مقابلہ کرکے پیش قدمی کررہے ہیں۔
بی ایل اے کی مجید بریگیڈ نے بارود سے بھری دو گاڑیوں کو کیمپ کے داخلی دروازے اور قریب واقع حفاظتی چوکیوں سے ٹکرا کر تباہ کردیا جسکے بعد مجید بریگیڈ کی ھیروف فدائین یونٹ کیمپ کے اندر داخل ہوکر 40 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک کرکے کیمپ کے ایک وسیع حصے پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ تمام فدائین ابھی تک سلامت ہیں اور ہمارے رابطے میں ہیں۔
اس دوران کیمپ میں موجود فوجی اہلکاروں کی کمک کیلئے آنے والے فوجی قافلے کو فدائین نے حملہ کرکے پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔
دریں اثناء، بلوچستان بھر کی تمام شاہراہوں کو بی ایل اے کی فتح اسکواڈ اور ایس ٹو او ایس نے ناکے لگا کر اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ناکہ بندیوں اور فوج سے جھڑپوں میں ابتک 62 اہلکار ہلاک کیئے جاچکے ہیں۔ جس سے مارے گئے دشمن فوجی اہلکاروں کی مجموعی تعداد 102 ہوگئی ہے جبکہ 22 سے زائد فوجی، پولیس اور لیویز اہلکار بی ایل اے کے تحویل میں ہیں۔
واضع رہے کہ بی ایل اے کے آفیشل میڈیا ھکل پر آپریشن ہیروپ میں شامل فدائین کی آڈیو اور ویڈیو بھی جاری کئے ہیں۔