انسانی حقوق کے سرگرم ومتحرک کارکن اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں صحافتی برادری اور انسانی حقوق تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ صحافی عثمان خان کی حفاظت کو یقینی بنا ئیں۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ صحافی عثمان خان کے گھر پر چھاپے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ عثمان ایک بہادر اور سرشار صحافی ہیں جو اپنے صحافتی فرائض کی انجام دہی اور بلوچ قومی اجتماع کی کوریج کرنے پر اپنے خاندان سمیت ہراساں کیا جا رہا ہے۔
انہوںنے کہا کہ میں صحافتی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عثمان خان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی آواز بلند کریں کیونکہ اس وقت ان کی جان کو اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے ریاست پاکستان کی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے خطرہ ہے۔
واضع رہے کہ بلوچ راجی مچی کو کوریج کرنے والے یکتا و سرگرم صحافی عثمان خان کو ریاستی فورسز کی جانب سے سخت تھریٹ کا سامنا ہے ۔
صحافی عثمان خان بلوچ راجی مچی کی مکمل کوریج کرتی رہی ہے ۔اور اس نے کوئٹہ سے گوادر کیلئے نکلنے والے قافلوں کے ساتھ مستونگ میں فورسز کی براہ راست نہتے و پر امن قافلوں پر فائرنگ ، نوجوانوں کی زربردستی گرفتاری وگمشدگیوں کی کارروائیوں کی مکمل فلم بنائی تھی ا ور اس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں دعویٰ بھی کیا تھا کہ اگر نہیں کسی بھی عدالت میں پیش کیا جائے تو اس کے پاس پاکستانی فوج کے حوالے سے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ وہ براہ راست نہتے وپر امن عوام پر فائرنگ کر رہے ہیں۔
صحافی عثمان خان کے اس پوسٹ کے بعد ریاستی فورسز نے اس کے گھر کا محاصرہ کیا اور فیملی کو مکمل ہراساں کیا جارہا ہے ۔