بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے گذشتہ شب بدھ کی رات گوادر میں پدی زر میں جاری بلوچ راجی مچی دھرنا سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ بی وائی سی کی وفد کی ریاست کے ساتھ چند نکات پرمذاکرات ہوئے ۔
مذاکرات کے نکات:
بلوچ راجی مچی کے شرکاء کے خلاف گوادر سمیت پورے بلوچستان میں طاقت اور تشدد کا استعمال مکمل طور پر روکا جائے گا۔
بلوچ راجی مچی کے شرکاء کے خلاف گوادر سمیت پورے بلوچستان میں طاقت اور تشدد کا استعمال مکمل طور پر روکا جائے گا۔
بلوچستان بھر میں راجی مچی کے گرفتار تمام شرکاء کو فوری طور پر رہا کیا جائے گا۔
بلوچستان کی تمام شاہراہوں کو فوری طور پر کھولا جائے گا۔
گوادر میں لوگوں کے گھروں میں چھاپہ مارنے اور انہیں ہراساں کرنے سلسلے کو فوری طور پر بند کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران اگر گوادر سمیت بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں بلوچ راجی مچی کے شرکاء کو ہراساں کیا گیا یا طاقت استعمال کی گئی تو ہم مذاکرات کو فوری طور پر موخر کرکے دھرنے کو جاری رکھیں گے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے عوام سے خطاب سے قبل ریاستی وفد دھرناگاہ پہنچا اور مذاکرات کئے۔
بعد ازاں داکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے خطاب میں عوام کو مذاکرات کے حوالے سے جانکاری دی۔
مذاکرات کے حوالے سے ریاستی ورژن میںکہاگیا کہ ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کی سربراہی میں حکومتی وفد اور گوادر میں مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر کے ہمراہ وفد میں تمام جماعتوں کے رہنماؤں سمیت تاجر برادری کے نمائندے بھی شریک تھے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر کے ہمراہ وفد میں آل پارٹیز کے رہنماوں سمیت تاجربرادری کے نمائندے بھی شریک ہیں۔
بعدازاں ڈپٹی کمشنر گوادر جواد زہری نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کےبعد گرفتار کارکنوں کو رہا کردیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ موبائل نیٹ ورک بحال اور رکاوٹیں ہٹا کر راستے کھولے جائیں گے۔