بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے سینیچر کی شب پولیس کی گاڑیوں کو نذرآتش کیا۔
ان میں سے ایک گاڑی کو ریلوے سٹیشن کے سامنے نذرآتش کیا گیا جہاں اس گاڑی کو نذرآتش کیا گیا وہ عبدالستار ایدھی چوک کے قریب ہے جہاں لاپتہ ظہیر بلوچ کی بازیابی کے لیے دھرنا دیا جارہا ہے۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ دو مقامات پر پولیس کی دو موبائل گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گاڑیوں کو نذرآتش کرنے والوں کی نشاندہی ہوگئی ہے جنھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
ان گاڑیوں کو نذرآتش کرنے کے بعد ریڈ زون کی جانب جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز اور ٹرک کھڑا کرکے بند کردیا گیا۔
واضع رہے کہ بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت اور عسکری اسٹیبلشمنٹ نے ظہیر بلوچ کی بازیابی کیلئے جاری پر امن تحریک کو سبوتاژ کرنے کیلئے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور فائرنگ کیا جس سے متعدد خواتین و نوجوان زخمی ہوگئے اور خواتین سمیت متعدد کوگرفتار کیا گیا۔
ریاستی متشددانہ پالیسی کے باوجود لاپتہ افراد لواحقین کا دھرنا ریڈ زون کے سامنے جاری ہے جسے ختم کرنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ مذکورہ پولیس گاڑیوں کانذر آتش کرنے کا عمل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ مظاہرین کو کار سرکار میں مداخلت و دیگر کیسز میں گرفتار کرکے تحریک کو ختم کیا جاسکے۔