بلوچستان کی مرکزی شاہراہوں پر موٹروے پولیس کی زیادتیوں، بلا جواز چالان بھاری جرمانے اور ڈرائیوروں کے ساتھ ناروا سلوک کیخلاف گڈزٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے احتجاجاً حب کے قریب کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بلاک کردیا۔
شاہراہ کی بندش سے ہزاروں گاڑیاں ٹرانسپورٹرز کے احتجاج میں پھنس گئیں۔
پورا دن اور رات تک بدترین ٹریفک جام گاڑیوں میں سوار مسافر مرد خواتین بچے اور ضعیف العمر گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
ایک طرف گرمی کی شدت تو دوسری جانب ویران مقام پر کھانے پینے کی اشیا بھی ناپید ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا اور کئی مسافر بھوک و پیاس سے نڈھال ٹریفک کی بحالی کیلئے حب سٹی اور گڈانی پولیس کے افسران اور جوان سرگرم ٹرانسپورٹرز زبردستی ٹرکوں کو روکتے رہے جسکی وجہ سے ٹریفک جام ہو ا۔
ٹریفک جام کی وجہ سے ہزاروں مسافرکئی کلو میٹر پیدل چل کر دوسری جانب گاڑیوں میں سوار ہوتے رہے حبا ور قرب وجوار کے علاقوں میں آئے روز ٹرانسپورٹرز کے احتجاج اور روڈ بلاک کی سزا شاہراہ پر سفر کرنے والے عام مسافروں کو بھگتنا پڑتی ہے۔ اگر احتجاج کرنا ہے تو متعلقہ سرکاری محکموں کے دفاتر کے سامنے کیا جائے۔ ٹریفک جام میں پھنسے مسافروں کا احتجاج اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ بلوچستان کی شاہراہوں پر موٹر وے پولیس کی مال بردار گاڑیوں کے عملے کے ساتھ زیادتیوں نارواسلوک بلاجواز چالان اور بھاری رمانے کرنے کے خلاف بلوچستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوی ایشن کی جانب سے ٹرانسپورٹرز نے حب کے قریب گڈانی کراس سے متصل باگڑھ کے مقام پر مال بردار گاڑیاں کھڑ ی کرنا شروع کردیں۔
اس موقع پر ٹرانسپورٹرز کی ایک ڈنڈا بردار فورس کی جانب سے شاہراہ سے گزرنے والی ٹرکوں کو زبردستی روکا جاتا رہا اور یہ سلسلہ صبح سویرے سے شروع ہوکر دوپہر تک جاری رہا جسکی وجہ سے لک بدوک ڈی جی سیمنٹ فیکٹری سے گڈانی کراس تک شاہراہ پر ہزاروں کی تعداد میں مسافر اور مال بردار گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں اور بدترین ٹریفک جام رہا شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کیلئے حب سٹی اور گڈانی پولیس کے افسران اور جوان رات گئے تک متاثرہ علاقے میں موجود رہے۔جبکہ دوسری ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے دوران متاثرہ مقام سمیت حب سے اوتھل تک موٹر وے پولیس شاہراہ سے غائب رہی۔