بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نےمیڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں زامران میں پاکستانی فوج پر سنائپر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے زامران میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور جاسوس کیمرے کو نشانہ بنایا، حملوں میں دو دشمن اہلکار ہلاک اور جاسوس کیمرہ تباہ ہوگیا۔
انہوںنے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے 23 جون کو زامران کے علاقے لد کور میں تین بجے کے قریب قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ پر تعینات اہلکار کو سنائپر حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہوگیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں کے ایک اور دستے نے دشمن فوج کی جانب سے جاسوسی کیلئے نصب کیمرے کو بھی نشانہ بناکر تباہ کردیا۔
انہوںنے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز ایک اور کاروائی میں زامران کے علاقے پگنزان میں سنائپر حملے میں پاکستانی فوج کے اہلکار کو ہلاک کردیا۔ مذکورہ اہلکار دشمن فوج کے پوسٹ پر تعینات تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج کے انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگی۔