بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں ہوشاپ میں پولیس تھانے پر حملہ و اسلحہ ضبط کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے 22 جون 2024 کو کیچ کے علاقے ہوشاپ میں پاکستانی فورس پولیس تھانے پر حملہ کرکے اسلحہ اور دیگر سامان ضبط کرلیئے۔
انہوںنے کہا کہ یہ کارروائی 22 جون کو رات گیارہ بجے کیا گیا، سرمچاروں نے پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیا اور ان کے اسلحہ و سامان ضبط کیئے۔ضبط کیئے گئے اسلحہ میں سے آٹھ اے کے 47، پانچ جی 3،اے کے 47 کے پندرہ میگزین،جی 3 کے بارہ میگزین، آٹھ چاقو، گیارہ جاٹہ شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ مزکورہ تھانے کے اہلکار فوج کی شراکت داری سے عام عوام اور چھوٹے کاروباری لوگوں سے بھتہ وصول کرنے سمیت بلوچ عوام کی تذلیل میں ملوث رہے ہیں۔ جبکہ یہ تھانہ قابض فوج کی تشکیل کردہ مسلح جھتے کے کارندوں کے ٹھکانے کے طور پر بھی استعمال کی جارہی تھی۔ بارہا تنبیہ کرنے کے باوجود اپنے کرتوتوں سے باز نہیں آئے۔ سرمچاروں نے مقامی افراد ہونے پر پولیس اہلکاروں کو تنبیہہ کے بعد چھوڑ دیا۔
ترجمان نے کہا کہ لیویز فورس اور پولیس اہلکاروں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ قابض پاکستانی فوج کے سہولت کاری سے باز آئیں اور اگر ان کے کسی بھی حرکت سے عام عوام کو تکلیف پہنچا تو ان کو دشمن کے گماشتہ اور ان سے دشمن جیسا سلوک کیا جائیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض پاکستانی فوج کی سہولت کاری اور بلوچ عوام پر مظالم میں ملوث اہلکار ہمارے نشانے پر ہونگے۔