امریکیوں سے شادیاں کرنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو شہریت دینے کا اعلان

0
70

امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کوامریکی شہریوں سے شادیاں کرنے والے لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن کو شہریت دینے کا اعلان کردیا ہے۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ اس بات پر یقین کرنا بہت مشکل ہے لیکن میں ببانگ دُہل یہ باتیں کہہ رہا ہوں کہ بارڈر امیگریشن پر سیاست کرنے میں میری کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ میری دلچسپی اسے حل کرنے میں ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی حکام کے مطابق بائیڈن کے نئے پروگرام سے ایسے غیر قانونی تارکین وطن فائدہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے جنہیں 17 جون تک امریکا میں 10 سال مکمل ہو چکے ہوں۔

حکام کے مطابق امریکی شہریوں سے شادیاں کرنے والے تقریباً 5 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن بائیڈن کے اس نئے پروگرام کیلئے اہل ہوں گے جبکہ نئے پروگرام کے تحت 50 ہزار کے قریب 21 سال سے کم عمر کے امریکی شہریت کے حامل بچوں کے والدین بھی امریکی شہریت کیلئے اہل ہوں گے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے سابق صدر اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی ’ڈیپورٹیشن پالیسی‘ کے برعکس غیرقانونی تارکین وطن کو شہریت کی پیشکش صدارتی انتخابات سے چند ماہ قبل کی گئی ہے۔

اس اقدام سے امریکی شہریوں کے تقریباً پانچ لاکھ شوہروں یا بیویوں اور 50,000 ایسے غیر شہری بچوں کو فائدہ ہو گا جن کے والدین نے کسی امریکی شہری سے شادی کر رکھی ہے۔

اس قانون کے تحت ان غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت ملے گی جو 17 جون 2024 تک ان کی شادی قانونی طور پر کسی امریکی شہری سے ہو چکی ہو۔

منگل کو اعلان کی گئی امیگریشن کی یہ نئی پالیسی امریکی شہریوں کے غیرقانونی طور پر امریکہ میں مقیم شریک حیات کے لیے مستقل رہائش یا گرین کارڈ کے لیے درخواست کو آسان بنائے گی۔

اس اقدام سے تقریباً پانچ لاکھ جوڑوں اور ایسے 50,000 بچوں کو فائدہ ہو گا جن کے والدین نے کسی امریکی شہری سے شادی کی ہو۔

وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ کے مطابق،اس پالیسی سے استفادہ کرنے کا اہل ہونے کے لیے، کسی بھی امیگرینٹ کے لیے ضروری ہے کہ وہ 10 یا اس سے زیادہ سال سے امریکہ میں مقیم ہو اور 17 جون 2024 تک اس کی شادی قانونی طور پر کسی امریکی شہری سے ہو چکی ہو۔

ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کی طرف سے تارکین وطن کی درخواست کے جائزے کے بعد منظور شدہ افراد کے پاس مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے کے لیے تین سال کا وقت ہوگا۔

اس عرصے کے دوران وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ امریکہ میں رہنے کے ساتھ ساتھ ورک پرمٹ حاصل کرنے کے بھی اہل ہوں گے۔

منگل کے اعلان میں یہ منصوبہ بھی شامل ہے کہ “ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈہڈ ارائیولز” یا DACA پروگرا م کے تحت امریکہ آنے والے کچھ ایسے افراد کے لیےجن کے پاس اپنے شعبے سے متعلق امریکی ڈگری یا ملازمت کی پیشکش موجود ہو، ورک ویزے کے حصول کا پراسس تیز کر دیا جائے گا ۔

اوباما دور میں بنائے گئے “ڈیفرڈ ایکشن پروگرام “یا ’ڈاکا‘سے قبل اپنے والدین کے ساتھ بچپن میں غیرقانونی طور پر امریکہ آنے والے بچوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here