بلوچستان کے ضلع کیچ اور ضلع آواران میں فوجی آپریشن کے نام پر پاکستانی فو ج کی جارحیت جاری ہے۔
ضلع کیچ کے علاقے دشت کے مختلف علاقوں میں فوجی جارحیت جاری ہے۔
فورسز نےجارحیت کے دوران دو روز قبل رہا ہونے والے 2 افرادکو دوبارہ گرفتار کر کے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔
دوبارہ جبری لاپتہ کیے جانے والے نوجوانوں کی شناخت ندیم عبداللہ اور محسن عبید اللہ کے ناموں سے ہوگئی ہے ۔
مذکورہ دونوں نوجوان ایک ہفتہ قبل بھی لاپتہ ہوئے تھے۔ انہیں دو روز قبل رہا کیا گیا تھا تاہم انہیں دوبارہ لاپتہ کیا گیاہے۔
اسی طرح آواران میں آپریشن کے نام پر فوجی جارحیت جاری ہے جس میںہیلی کاپٹر اور ڈرون بھی حصہ لے رہے ہیں۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج بروزجمعرات صبح سویرے فوجی دو ہیلی کاپٹروں کو آواران کے پہاڑی علاقوں میں مسلسل گشت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ۔اورہیلی کاپٹروں کے ساتھ ڈرون طیارے بھی شامل تھے ۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ آج صبح فورسز کا ایک قافلہ آواران سے نکل کر جھاؤ کی طرف بھی جاتا دکھائی دیاجس میں چالیس سے زائد گاڑیاں تھیں اور بکتر بند گاڑیاں بھی شامل تھیں۔
یاد رہے کہ 26 مئی کو بلوچستان لبریشن فرنٹ نے آواران کے علاقے نونڈرہ میں فورسز کے ایک مرکزی کیمپ پر چاروں اطراف سے ایک بڑا حملہ کیا تھا اس حملے کے بعد فورسز کی جارحیت آواران میں مسلسل جاری ہے۔