بحرہ بلوچ میں بدترین ٹرالرنگ کیخلاف ماہی گیر و سیاسی پارٹیوں کا احتجاج

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے ساحلی وسی پیک مرکز شہرگوادر میں  انجمن اتحاد ماہیگیران سربندن کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چند ماہ سے بحر بلوچ میں سندھ کے ٹرالرز کی یلغار تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ماہیگیر مچھلی کی شکار کے لئے سمندر تک نہیں جاسکتے۔ ماہیگیروں کے جال کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ ٹرالر کے بعد رہی سہی کسر انتظامی ادارے پورا کررہے ہیں۔ گوادر کے سمندری حدود میں ٹرالرز کی یلغار بلوچستان حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ گوادر کے لاکھوں مچھیروں کی جدی پشتی روزگار پر حملہ یہاں کے مکینوں کو بیدخل کرنے کی سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ انجمن اتحاد ماہیگیران سربندن شعبہ ماہیگیری کی بقا کے لیے ہر طرح کی جہدوجہد سے دریغ نہیں کرے گا۔ انتظامیہ شعبہ ماہیگیری کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ قانون نافذ کرنیوالے ادارے ماہیگیروں پر تشدد کے بجائے غیر قانونی ٹرالر پر اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔ ماہیگیروں پر تشدد کسی صورت قبول نہیں۔ جو بھی سیاسی جماعت ماہیگیروں کی فلاح و بہبود اور سمندر کی حفاظت کے لیے آواز بلند کرتا ہے انجمن اتحاد ماہیگیران سربندن ان کے ساتھ ہے۔

اسی طرح بی این پی گوادر کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں گوادر کے غریب ماہیگیروں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت بلوچستان و محکمہ فشریز ٹرالنگ کے خاتمے میں کردار ادا کریں اورضلع گوادر میں جاری تاریخ کی بدترین ٹرالرنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

بیان میں کہا گیا کہ گوادر کے ماہیگیروں پر جاری ظلم پر نااہل ایم پی اے کی خاموشی انکی رظامندی ظاہر کرتا ہے۔ آئے روز سیکیورٹی فورسز و ٹرالرز مافیا کی جانب سے گوادر کے ماہیگیروں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ہم ضلعی انتظامیہ اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں فوری ایکشن کی جائے اور مائیگیروں کو بلاخوف شکار شکار کرنے دیں وگرنہ بی این پی مائیگیروں کے ساتھ مل کر سخت احتجاج کی کال دے گی اور جلد ایک عوامی تحریک کا آغاز بھی کریں گے۔

Share This Article
Leave a Comment