ایرانی بلوچستان میں آرمی ہیڈ کوارٹر،پولیس اسٹیشن واسپتال پر حملے،ہلاکتوں کی اطلاعات

0
83

ایرانی بلوچستان میں گذشتہ شب ایک ہی وقت میں آرمی ہیڈ کوارٹر،پولیس اسٹیشن اوراسپتال پر حملوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں ۔جہاں مسلح افراد کے حملوں سے ہلاکتیںبھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

یہ جھڑپیں رات بھر جاری رہیں اور شہریوں سے کہا گیا کہ وہ ان ایریاز سے نکل جائیں۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ چاہبار پولیس اسٹیشن 11پر مسلح افراد کے حملے میںاسٹیشن کے نائب عباس میر سمیت ہاتھوں درجنوں اہلکار ہلاک ہوگئے۔

بلوچستان کے ڈپٹی گورنر نے ہلاک ہونے والے اہلکاروںکی تعداد تین بتائی ہے۔

اسی طرح راسک شہر میں ایرانی آرمی آئی آر جی سی کے کے ہیڈ کوارٹر میں بھی زور دار دھماکے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

جمعرات کو راسک شہرمیں فورسز ومسلح افرادکے درمیان جھڑپ پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہا۔

مختلف علاقوں میں مارٹر فائر کیے گئے اور دیگر جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔

ان حملوں کی ذمہ داری مسلح تنظیم جیش العدل نے قبول کرلی ہے ۔

علاقائی ذرائع کے مطاق جمعرات کو راسک انقلابی گارڈز کور کے ہیڈ کوارٹر میں ایک خوفناک دھماکے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جسے پہلے جیش العدل کے مسلح ارکان نے پہلے ایک دھماکہ کرنے کا دعوی کیا تھا ۔

جیش العدل دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے مسلح ارکان نے دھماکے کرکے درجنوں ہلاک کرنے کے علاوہ ایرانی آرمی کے اسلحہ کے ایک گودام میں چھاپہ مار کر درجنوں اسلحہ اپنے ساتھ لے گئے۔

اس سے قبل جیش العدل نے ویڈیوز شائع کرکے کہا تھا کہ اس کے تنظیم کے ارکان نے راسک کور کے ہیڈ کوارٹر اور وہاں موجود ہتھیاروں کے گودام پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔

راسک شہر میں واقع دو راہی پارود میں جیش العدل کے ارکان کی جانب سے آئی آر جی سی کے ہیڈ کوارٹر پر قبضے کی اطلاعات بھی شائع کی گئی ہیں۔

اسی طرح گزشتہ رات جیش العدل نے ساحلی شہر چاہبار کے پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے درجنوں اہلکاروں کے ہلاکت کا دعوی کیا ہے ۔

جیش العدل نے چاہبار کے کئی علاقوں میں واقع پولیس اسٹیشن سمیت کئی فوجی اڈوں پر حملوں کی ذمہ داری سمیت درجنوں اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی ۔

اسی طرح جیش العدل نے امام علی چاہبار ہسپتال کے قریب دشمن کی معاون فورسز کے درجنوں اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا بھی دعوی کیا ۔

تنظیم نے ایک اورمختصر بیان میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے ایران کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا اور عوام سے کہا کہ وہ سرباز ، راسک چابہار کے سڑکوں پر سفر نہ کریں۔

واضع رہے کہ ان حملوں سے قبل جیش العدل نے اپنے ٹیلی گرام چینل اور اپنی ویب سائٹ پر ایک نوٹس شائع کیا تھا جس میں بلوچستان کے جنوب میں “چین آپریشنز” کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں چابہار، راسک اور سرباز کے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور باہر نہیں جائیں ۔

نوٹیفکیشن میں کہاگیا ہے کہ جیش العدل تنظیم کی جانب سے فورسز کے ٹھکانوں پر سلسلہ وار کارروائیاں بیک وقت بلوچستان کے جنوب میں شروع ہوئی ہیں ۔ ہم بلوچستان کے عوام کو مطلع کرتے ہیں کہ جنوبی بلوچستان میں ایک سلسلہ وار آپریشن شروع ہو چکا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ چابہار، راسک اور سرباز شہروں سے گزارش ہے کہ وہ سڑکوں اور الگ الگ شاہراہوں پر سفر کرنے سے گریز کریں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہماری تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ رمضان المبارک کی اس مقدس رات میں اپنے گھروں میں رہیں اور اپنے مجاہد بچوں کی فتح و نصرت کے لیے دعا کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here