بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ منگل کے دن کراچی سے بارش اور سیلاب سے متاثر 100گھروں کے لئے راشن بھجوایا گیا جو بدھ رات کی تاریکی میں سفید پوش لوگوں کے گھروں میں راشن پہنچایا گیا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ جب ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم 2022 کی طرح گوادر اور گردونواح میں ہونے والی بارشوں اور سیلابی صورتحال میں بلوچ قوم کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے تو اُس وقت 5 رکنی فیلڈ کمیٹی بنائی گئی جس نے گوادر و گردونواح میں رابطہ کاری کا سلسلہ شروع کردیا۔ کمیٹی کا باقاعدہ فیصلہ تھا کہ ہم شہری علاقوں سے زیادہ اُن علاقوں میں کام کریں گے جو شہر سے فاصلے پر ہوں اور زیادہ متاثر ہوں۔ ہماری لسٹ میں پلیری، پرائیں توک، پشکان، گنز، کپر اور مزید کچھ علاقے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ بی وائی سی (کراچی) نے اپنے ٹویٹر اور فیس بُک پیج پہ اعلان کیا کہ ہمیں زیادہ ڈونیشن نہ ملنے کے وجہ سے ہم صرف 100 گھروں کا ہی راشن کا انتظام کر سکے تھے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ یہ 100 لوگوں کا راشن ایک علاقہ تو پورا نہیں کر پائے گا لیکن کم از کم سفید پوش افراد کے کام ضرور آئے گا جو متاثر بھی ہوئے ہیں اور پیٹ سے بھی محروم ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم نے سفر سے پہلے ہی لوکل سے رابطہ کرکے پشکان میں سفید پوش خاندانوں کی لسٹ تیار کی اور دوستوں کو کراچی سے راشن سمیت روانہ کیا۔ دوست بدھ کی صبح گوادر اور بدھ کی رات پشکان پہنچے اور رات کی تاریکی میں لوگوں کے گھر کھٹکھٹا کر خاموشی سے راشن دے دیا۔
بی وائی سی (کراچی) کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ہم نے ڈونیشن کا کام جاری رکھا ہوا ہے اور اکاؤنٹ سمیت علاقوں میں دوست چندہ بھی جمع کر رہے ہیں۔ قوم سے اپیل ہے کہ گوادر رلیف ورک میں ہمارا ساتھ دیں۔ہم جلد ہی اپنی دوسری ڈونیشن بارش اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں تک پہنچائیں گے۔ اس وقت متاثرین کو راشن، کمبل اور پردے کے لئے ترپال اور میڈیسن کی ضرورت ہے۔