بلوچ دھرنا مظاہرین کی حمایت میں لیاری وبلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے

0
121

اسلام آباد میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تحت بلوچ لواحقین لانگ مارچ دھرنے کی حمایت میں گذشتہ روزلیاری کراچی، نصیر آباد، ڈیرہ مراد جمالی اور دیگر علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں۔

احتجاجی ریلیوں کا انعقاد بلوچ یکجہتی کمیٹی نے “بلوچ نسل کشی” کیخلاف احتجاج کے تیسرے مرحلے کے ایک حصے کے طور پر کیا تھا۔

احتجاجی مظاہروں، ریلیوں اور دھرنوں میں خواتین اور بچوں ، سیاسی و مذہبی رہنما اور لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے بلوچ نسل کشی کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد میں جاری بلوچ لواحقین لانگ مارچ دھرنا کے شرکاءکے مطالبات تسلیم کیا جائے۔

دوسری جانب اسلام آباد مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی کے بلوچ اکثریتی علاقے لیاری میں بھی شہری بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے، اس دؤران مظاہرین کو روکنے کے لئے سندھ پولیس کی بڑی تعداد تعینات تھی جنہوں نے مظاہرین کو ریلی نکالنے سے روکنے سمیت مظاہرین کے احتجاجی آلات اور اسپیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔

آخری اطلاعات تک سندھ پولیس کی جانب سے 15 کے قریب مظاہرین کو مختلف علاقوں سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا۔

جمعہ کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل لیاری میں ہزاروں لوگوں مجمع جمع ہوا۔ جس میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی۔

احتجاجی ریلی شروع ہونے سے پہلے سندھ پولیس نے رکاوٹیں ڈالتے ہوئے بڑی تعداد میں نفری تعینات کردی۔

مظاہرین نے پولیس رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے احتجاج ریلی نکالی اور دھرنا دے دیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہاکہ جب بلوچستان پکارتا ہے تو لیاری اٹھ کر انکے ساتھ جوڑ جاتا ہے ۔

مظاہرین نے بلوچ نسل کشی کے خلاف اسلام آباد دھرنے اور لواحقین سے اظھار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ ریاست بلوچ کش پالیسیوں کا سلسلہ بند کرے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کال پر گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع کیچ کے دور دراز علاقے دشت ڈڈّے میں بھی نوجوانوں کی جانب سے ریلی نکالی گئی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here