پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں موجود بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما اوربلوچ لانگ مارچ مظاہرین کی قائد ڈاکٹر ماہ ماہ رنگ بلوچ نے دھرنا گاہ سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ طویل جدہو جہد کے بعدہمارے 160 گرفتار مظاہرین رہا ہوگئے جبکہ 100 تاحال لاپتہ ہیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ تمام مظاہرین کی رہائی کا اسلام آباد پولیس کا دعویٰ بالکل غلط ہے اور ابھی تک 100 کے قریب مظاہرین اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ڈاکٹر ظہیر بلوچ ابھی تک لاپتہ ہیں ہمیں اُس کے زندگی کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے گرفتار مظاہرین جن کے بارے میں ہمیں کوئی خبر نہیں کہ وہ کہاں ہیں اگر رہانہیں کئے جاتے تو ہم ایک پریس کانفرنس کی توسط سے اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرینگے اور آگے جائینگے جس کی ذمہ داری مقتدرہ حلقوں کی ہوگئی۔