بلوچستان میں نگران حکومت کی جانب سے موجودہ ڈومیسائل رولز کو پی آر سی سسٹم سے تبدیل کرنے کے منصوبے پر سیاسی ، سماجی و عوامی حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ان خدشات کا اظہار طاہر محمود، مبین خلجی، اختر حسین لانگو، رضا الرحمٰن، طارق بٹ اور ملک شعیب اعوان نے کوئٹہ میں کی گئی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اس معاملے پر نگران حکومت کوئی فیصلہ کرتی ہے تو وہ ’اپنے مینڈیٹ سے تجاوز‘ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مقامی اور ڈومیسائل کا مسئلہ اٹھانا سپریم کورٹ کے اس معاملے پر حکم امتناع اور بلوچستان اسمبلی کی منظور کردہ قراردادوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
طاہر محمود نے کہا کہ پی آر سی سسٹم کے ذریعے ہر ایک کو باآسانی بلوچ قرار دیا جا سکتا ہے جس سے بلوچستان میں دہائیوں سے رہنے والوں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔
مقررین نے اس معاملے پر بنائی گئی کمیٹی پر خدشات کا اظہار کیا، اختر حسین لانگو کہا کہ ہم ایسی کمیٹی کو قبول نہیں کریں گے اور اس کی بھرپور مخالفت کریں گے کیونکہ نگران حکمرانوں کے پاس صرف آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کرانے کا مینڈیٹ ہے۔
ضیا الرحمٰن نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی کا 11 دسمبر کو ہونے والا اجلاس منسوخ کر دیا جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی بھی نئے اقدام پر عمل درآمد سے قبل اعتماد میں نہ لیا گیا تو احتجاج اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔