آڈٹ رپورٹ برائے سال2022-23ء کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کاانکشاف ہواہے۔
یواین اے کو ملنے والے آڈٹ رپورٹ کے مطابق اخراجات کے 129کیسز میں 32ارب 67کروڑ 37لاکھ 37ہزار روپے کی بے قاعدگی جبکہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے 30کیسز میں 2ارب 27کروڑ 3لاکھ کی چوری ہوئی ہے ،اس کے علاوہ 29کیسز میں 10ارب 64کروڑ 61لاکھ 88ہزار کی رقم قابل وصولی ہے ۔
آڈٹ رپورٹ کے اہم آڈٹ نکات کے مطابق 629ملین کے چار کیسز میں ریکارڈ کی عدم فراہمی ،3کیسز 25ملین کی فراڈوغبن ،12کیسز میں399ملین میں حکومتی نقصان اور 29کیسز میں 2291ملین کی زیادہ ادائیگی کی گئی ہے ۔
آڈٹ حکام کی جانب سے سفارشات دی گئی کہ ریکارڈ کی فراہمی سنجیدہ بے قاعدگی ہے جو آڈٹ کی سرگرمیوں بڑی رکاوٹ ہے ،اس حوالے سے متعلقہ حکام کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کی ضرورت ہے ۔