آخری دم تک لڑنے والا قاضی نہیں رہا لیکن انکی شاعری لڑتی رہے گی، دلمراد بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم )کے مرکزی سیکر ٹری جنرل دلمراد بلوچ نے بلوچی زبان کے عظیم شاعر مبارک قاضی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاضی اپنے عہد کاملامتی صوفی تھا۔

انہوں نے کہا کہ قاضی نے ریت و روایات کوروندکراپنی ڈگرقائم کرلی اورظاہری صورت میں بوتل تھامے ایک ملنگ،فقیراوردین و دنیا سے بیگانہ،لیکن اندرایک لاوا تھا جو مسلسل ابلتا رہا۔جب یہ "لاوا” آگ اگلتا تو وجدوالہام کی عالم میں آفاقی الفاظ شعرکیا صورت نازل ہوتے، دلوں پر نقش ہوتے تھے اور وطن زادے انہیں حفظ کرتے۔

دلمراد بلوچ کا کہنا تھا کہ وطن کے دیوانے نے سب کی دشمنی مول لی ، کیا سیاسی، کیا مذہبی، کیا سماجی، کیا سردار، کسی کو بھی خاطر میں نہیں لایا۔ آخری دم تک مورچے میں لڑنے والا قاضی اب ہم میں نہیں رہا لیکن جب تک کرہ ارض پر بلوچ باقی ہے ، قاضی کی شاعری لڑتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ بلوچ مردہ پرست ہیں لیکن قاضی کے باب یہ تصورغلط ثابت ہوا کیونکہ بلوچ نے جیتے قاضی کو وہ عزت ومقام دیا جوغالب جیسے نابغہ کو حاصل کرنے میں صدیاں لگیں۔

Share This Article
Leave a Comment