پریگوزن طیارہ حادثہ جان بوجھ کر کئے جانے والے دھماکے کا نتیجہ تھا، امریکا

0
133
فوٹو : روئٹرز

امریکی انٹیلی جنس کے ایک ابتدئی اندازے کے مطابق ، طیارے کے جس حادثے میں روس کے نجی جنگجو گروپ واگنر کے لیڈر ییوگنی پریگوزن ممکنہ طور پر ہلاک ہوئے ، و ہ جان بوجھ کر کئے جانے والے دھماکے کا نتیجہ تھا۔باوجود اس کے کہ اس طیارہ حادثے کی ذمہ داری کے بارے میں تمام ممکنہ اندازے صدر پوٹن کی جانب اشارہ کرتے ہیں ۔

امریکی اور مغربی عہدیداروں میں سےایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا بہت امکان موجود ہے کہ یوگنی پریگوزن کو نشانہ بنا یا گیا، اور یہ دھماکہ، روسی صدر ولادی میر پوٹن کی جانب سے اپنے مخالفین کو خاموش کرنے کی تاریخ سے مماثلت رکھتا ہے۔

عہدیداروں نے اس دھماکے کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر پریگوزن اور ان کے متعدد نائبین بھی ہلاک ہوئے اور جو مبینہ طور پر اس بغاوت کا انتقام تھا جس کے ذریعے روسی لیڈر کے اقتدار کو چیلنج کرنے کی کوشش کی گئی۔

امریکی محکمہ دفاع پنٹاگن کے ترجمان جنرل پیٹ رائیڈر نے ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا کہ طیارہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نے ہدف بنا کر گرایا۔ انہوں نے اس بارے میں بھی کچھ کہنے سے انکار کر دیا کہ آیا امریکہ کو یہ شبہ ہے کہ پریگوزن کا طیارہ کسی بم کے پھٹنے یا قتل کی کوشش کے نتیجے میں حادثے کا شکار ہوا۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بدھ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ شبہ ظاہر کیا تھا کہ پوٹن اس طیارہ حادثے کے پس پردہ ہو سکتے ہیں۔گوکہ انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ ان کے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں، جو ان کے شبے کی تصدیق کرتی ہوں ۔

‘میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ کیا ہوا، لیکن مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔ روس میں ایسا بہت کم ہوتا ہے، جس کے پیچھے پوٹن کا ہاتھ نہ ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here