ریکوڈک میں 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین سونے کے ذخائر ہیں، ماہرین

0
176

معدنیات کے ماہرین کی جانب سے جارہی کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے ریکوڈک میں 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر موجودہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے ریکو ڈک ٹیٹھیان بیلٹ کا ایک ارضیاتی خطہ ہے، اور اس کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے۔ ریکوڈک کے پاس 5.87 بلین ٹن تانبے اور 42 ملین اونس سونے کے ذخائر ہیں، اس منصوبے کی تنظیم نو کا کام دسمبر 2022 میں پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے، جو ریکوڈک کو بین الاقوامی معیار کا طویل المدتی منصوبہ بنانے کی طرف پہلا قدم ہے ۔

یواین اے رپورٹ کے مطابق اس سے بیرک کے تانبہ نکالنے کے پورٹ فولیو میں نمایاں اضافے ہوگا اور آنے والی نسلیں اس سے مستفید ہو سکیں گی، بیرک پراجیکٹ 2010 کی فزیبلٹی رپورٹ 2011 میں کی جانے والی پراجیکٹ توسیع کی فزیبلٹی رپورٹ کو اپڈیٹ کر رہی ہے، جو 2024 تک مکمل ہو جائیں گی اور 2028 تک باقاعدہ کان کنی کے آغاز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔

ریکوڈک کان کی عمر 40 سال ہوگی اور آن سائٹ پراسیسنگ سے اعلی معیار کے تانبے اور سونے کا کنسنٹریٹ حاصل کیا جائے گا، آن سائٹ پراسیسنگ سے سالانہ 80 ملین ٹن خام دھات کی پراسیسنگ کی جا سکے گی ریکوڈک منصوبہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، بلکہ ملک کے پس ماندہ بلوچستان میں ترقی کا نیا باب کھولے گا، معاشی فوائد کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس منصوبے سے مقامی معیشت کو فروغ ملے گا اور کان میںبلوچستان شراکت داری کو مکمل تحفظ حاصل ہوگا، بلوچستان کو کسی بھی قسم کی مالیاتی سرمایہ کاری کیے بغیر 35 فی صد منافع، رائلٹی، ڈیوڈنڈ اور دیگر مراعات حاصل ہوں گی۔ تانبا قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز جیسے سولر پینلز، ونڈ ٹربائنز اور الیکٹرک گاڑیوں کا ایک اہم جزو ہے، اس منصوبے سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here