یوکرین میں روسی فوج کا انچارج جنرل ایوان پوپوف برطرف

0
164

جنوبی یوکرین میں لڑنے والی فورسز کے انچارج ایک روسی جنرل کو ،فوجی سربراہ سے اپنے فوجیوں کو درپیش مسائل پر بات کرنے کے بعد بر طرف کر دیا گیا ہے۔

یہ ایسا اقدام ہے جس نے کرائے کے جنگجو گروپ واگنر کے سربراہ کی مختصر بغاوت کے بعد ملٹری کمانڈ میں نئے اختلافات پیدا کیے ہیں ۔

یوکرین کی جوابی کارروائی کے ایک مرکزی علاقے ، Zaporizhzhia میں 58 ویں فوج کے کمانڈر میجر جنرل ایوان پوپوف نے بدھ کی رات اپنے فوجیوں کے لیے جاری کیے گئے ایک آڈیو بیان میں کہا کہ انھیں فوجی سربراہ سے ملاقات کے بعد برطرف کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس برطرفی کو یوکرین میں روسی افواج کی پیٹھ میں ایک” غدارانہ” چھرا گھونپنے سے تعبیر کیا۔

پوپوف نے کہا کہ فوجی قیادت کو افواج کے لیے درپیش چیلنجز ، خاص طور پر بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا باعث بننے والے دشمن کے توپ خانے پر نظر رکھنے والے ریڈارز کی کمی سے متعلق ان کی صاف صاف گفتگو پر غصہ آیا ۔

انہوں نے کہاکہ” اعلیٰ افسروں نے بظاہر مجھے خطرے کی ایک وجہ سمجھا اور تیزی سے مجھ سے چھٹکارا حاصل کرنے کا ایک حکم جاری کیا جس پر وزارت دفاع نے صرف ایک دن میں دستخط کر دیے۔”

پوپوف نے مزید کہا کہ “یوکرین کی فوج ہماری فوج کے دفاع کو توڑنے میں ناکام رہی ہے، لیکن اعلیٰ کمانڈر نے ہم پر عقب سے وار کیا ، اوراس مشکل ترین لمحے میں غداری اور بزدلانہ انداز میں فوج کا سر قلم کر دیا۔”

پوپوف ، جو ایک پلاٹون کمانڈر سے فورسز کے ایک بڑے گروپ کے لیڈ ر بنےتھے ، اپنے فوجیوں کی کسی بھی پریشانی کی صورت میں ان کے اپنے پاس براہ راست آنے کی حوصلہ افزائی کرتے تھے ، جو روسی فوج کے معمول کےسخت رسمی انداز سے نمایاں طور پر متصادم انداز تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here