یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کے لیے قائم کردہ عرب اتحاد نے ماہ صیام کی آمد اور کرونا وائرس کی وجہ سے یمن میں جنگ بندی کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔
میڈیارپورٹوں کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفیتس کی طرف سے جنگ بندی کی مساعی کے پیش نظر عرب ممالک کے عسکری اتحاد نے 15 شعبان کو دو ہفتوں کی عبوری جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ امن کو مزید موقع فراہم کرنے، کرونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحرانی حالات اور ماہ صیام کے تناظر میں عرب اتحاد نے 30 شعبان 23 اپریل بہ روز جمعرات سے یمن میں مزید ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
کرنل المالکی نے بتایا کہ یمن میں آئینی حکومت کے دفاع کے لیے کام کرنے والے عرب اتحاد کو یمن کی موجودہ نازک صورت حال کا احساس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد یمن میں جنگ بندی کو متحارب فریقین کے درمیان مستقل جنگ بندی کے لیے ایک بہترین موقع خیال کرتا ہے۔ جنگ بندی کےاعلان سے یمن میں جاری تنازع کے سیاسی حل کا ایک اور موقع ملا ہے اور یمن کے حوثی باغیوں کو اس موقعے سے فایدہ اٹھانا چاہیے۔
ترجمان نے جنگ بندی کے باوجود حوثیوں کی طرف سے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ جنگ بندی کے دو ہفتوں کے دوران حوثیوں کی طرف سے اس کی 1096 بار خلاف ورزی کی گئی ہے۔