سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان جھڑپوں سے 3 افرادکی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
کئی دن سے جاری تناؤ کے بعد اب سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سیکیورٹی فورسز اور ملک کی فوج آمنے سامنے ہے اور شہر میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سوڈان کی پیرا ملٹری ریپڈ فورس نے کہا ہے کہ فوج کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں اور انہوں نے شہر کے ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
شہر کے مختلف حصوں سے فائرنگ اور دھماکے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دارالحکومت سے منسلک دیگر شہروں میں بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
رائٹرز کے صحافی کے مطابق شہر کی گلیوں میں جگہ جگہ بکتر بند گاڑیاں موجود ہیں اور آرمی اور سیکیورٹی فورسز دونوں کے ہیڈ کوارٹر کے قریب شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
سیکیورٹی فورسز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت میں واقع انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ساتھ ساتھ شمال میں موجود میروو کے فوجی اڈے پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق خرطوم کے وسط میں وزارت دفاع کے ساتھ ساتھ صدارتی محل کے قریب بھی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں جبکہ اس دوران شہر کے مختلف حصوں کے دھویں کے بادل بھی اٹھتے ہوئے دکھائی دیے۔
ادھر فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ پیراملٹری دستوں نے فوج پر حملہ کیا، ریپڈ سپورٹ فورسز کے فائٹرز نے خرطوم میں متعدد فوجی کیمپوں اور سوڈان میں دیگر مقامات پر حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جھڑپیں جاری ہیں اور فوج کے ملک کے تحفظ کے لیے اپنے فرائض ادا کررہی ہے۔