یمن کی حدیدہ گورنری میں 394 افراد بارودی سرنگوں کا نشانہ بنے، اقوام متحدہ

0
264

یمن میں یو این مشن برائے حمایت معاہدہ حدیدہ ( یو این ایم ایچ اے) نے سال 2022 کے دوران مغربی یمن کی ساحلی گورنری حدیدہ میں لڑائی ، بارودی سرنگوں اور جنگ کی باقیات کی وجہ سے شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ظاہر کیا ہے۔

حدیدہ ایگریمنٹ کو سپور ٹ کرنے کے لیے قائم اقوام متحدہ کے مشن کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 کے دوران مشن نے تقریباً 394 متاثرہ افراد کو ریکارڈ کیا جن میں 289 بارودی سرنگوں اور جنگ کی دھماکا خیز باقیات کے نتیجے میں متاثرین بھی شامل ہیں۔ یہ تعداد سال 2021 میں ریکارڈ 111 متاثرین کے مقابلے میں 160 فیصد زیادہ ہے۔ مشن نے حدیدہ گورنریٹ میں لڑائی کے نتیجے میں متاثرہ ہونے والے 105 افراد کو بھی ریکارڈ کیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال حدیدہ میں 162 مرد ہلاک یا زخمی ہوئے۔ 112 بچے ہلاک یا زخمی ہوئے اور 15 خواتین ہلاک یا زخمی ہوئیں۔ مشن نے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد سے ہلاک ہونے والے بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد کی تصدیق کی۔جانیں گنوانے والے بچوں کی تعداد میں تقریباً 100 فیصد اضافہ ہوا۔ زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد میں 150 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ 2022 میں ریکارڈ کی گئی شہری ہلاکتوں کی کل تعداد کا 30 فیصد ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بارودی سرنگوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 27 اور زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد 85 تک پہنچ گئی ۔ ان دھماکا خیز مواد کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی خواتین کی تعداد 3 اور زخمی ہونے والیوں کی تعداد 12 رہی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here