انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 16 دسمبر جمعے کے روز شائع ہونے والے اپنے ایک خط میں ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین کو پھانسی دینے کا سلسلہ ختم کرے۔
اس مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ 11 افراد کو پہلے ہی موت کی سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ مزید 15 پر اسی طرح کے جرائم کا الزام ہے جس کے تحت انہیں پھانسی کی سزا ہو سکتی ہے۔
ایران میں احتجاجی مظاہروں کے دوران گرفتار کیے گئے مظاہرین میں سے اب تک کم از کم دو نوجوانوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ جمعے کے روز بھی سیستان بلوچستان میں سینکڑوں مظاہرین کو سڑکوں پر نکلتے دیکھا گیا اور اس طرح ایران میں جاری مظاہرے اب چوتھے مہینے میں داخل ہو چکے ہیں۔
ایمنسٹی نے ایرانی عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی ایجائی کے نام لکھے گئے اپنے مکتوب میں کہا، ”ان تمام 26 افراد کو ایسی منصفانہ عدالتی سماعت کا موقع نہیں دیا گیا، جس میں مناسب دفاع کے حقوق، اپنی پسند کے وکلاء تک رسائی، بے گناہی ثابت کرنے، خاموش رہنے اور ایک منصفانہ عدالتی کارروائی جیسے دیگر حقوق شامل ہیں۔”۔