افغانستان: طالبان نے مزید2 عورتوں سمیت 27 افراد کو سرعام کوڑے مارے

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

طالبان حکام نے بدھ کے روز جنوبی افغانستان میں دو خواتین سمیت 27 افراد کو چوری، زنا اور دیگر جرائم کے الزام میں سرعام کوڑوں کی سزا ئیں دیں۔

حکام اور مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ سزائیں جنوبی ہلمند اور زابل کے صوبوں میں دی گئیں۔

ہلمند میں صوبائی حکومت کے ترجمان محمد قاسم ریاض نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں 20 افراد کو کوڑے مارے گئے۔

ترجمان ریاض کا کہنا تھا کہ ہر ایک شخص کو 35 سے 39 تک کوڑے مارے گئے۔ اس موقع پر طالبان کے صوبائی عہدیدار، مذہبی رہنما اور مقامی عمائدین سمیت بڑی تعداد میں عام لوگ بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ مجرموں کو قید کی سزا بھی دی گئی ہیں۔

طالبان کے زیر انتظام سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ زابل کے دارالحکومت قلات میں پانچ مردوں اور دو عورتوں کو ناجائز تعلقات قائم کرنے، ڈکیتی اور دیگر جرائم کے ارتکاب پر سرعام کوڑے مارے گئے۔ تاہم ایجنسی نے مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

افغانستان کے سخت گیر حکمرانوں نے حالیہ ہفتوں میں کئی صوبوں اور دارالحکومت کابل کے فٹ بال اسٹیڈیم اور کھلی جگہوں پر درجنوں مردوں اور عورتوں کو سرعام کوڑے مارنے کی سزائیں دی ہیں۔ طالبان اسلامی قوانین کی اپنی تشریح کے مطابق مختلف جرائم پر سزائیں دے رہے ہیں۔

بدھ کو سرعام کوڑے مارے جانے سے ایک ہفتہ قبل طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار ایک مجرم کو سرعام موت کی سزا دی تھی۔

Share This Article
Leave a Comment