بلوچستان اسمبلی اجلاس چھپکے سے بلاکر ریکوڈک قراردادکی منظور ی کیخلاف حکومت شدید تنقیدکی زد میں ہے۔
بلوچستان اسمبلی اجلاس میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں جس طرح چپکے سے قرار داد منظور کی گئی اس میں بلوچستان اسمبلی کے تقدس کا خیال نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کیلئے ضروری ہے کہ پہلے قائمہ کمیٹی کی سے قرار داد منظور کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے ارٹیکل 144کے تحت جو بھی قرار داد اراکین اسمبلی کی مرضی کے بغیر پاس ہو اس قرارداد کو 60دن کے اندر واپس کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس پیر کے روز 12دسمبر کو سہ پہر3بجے رکھا گیا تھا لیکن جلد بازی میں ہفتے کو اجلاس بلا کر چوری چھپے قرار داد پاس کرنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے، 18ویں ترمیم کے تحت ہمیں جو اختیارات ملے تھے اپنے وسائل پر وہ اختیارات واپس وفاقی حکومت کو دینا بلوچستان کے عوام کیساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔
بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اکبر مینگل نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک کے حوالے سے جلد بازی میں جو قرار داد منظور ہوئی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، اس پارلیمنٹ میں بلوچستان کے عوام کو کوئی اہمیت نہیں، یہ اسمبلی بیکار ہے کسی کام کی نہیں، اگر زیادتیاں بند نہ ہوئیں تو حالات کو سنبھالنا مشکل ہو جائیگا۔
پینل آف چیئرمین نے نصر اللہ زیرے اور میر زابد ریکی کی عدم موجودگی پر ان کے سوالات موخر کر دیئے۔
رکن بلوچستان اسمبلی مولوی نور اللہ نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح چوری چھپے بلوچستان کے حوالے سے قرار داد منظور کرنا ہمیں کسی طرح منظور نہیں، 18ویں ترمیم کے تحت جو اختیارات بلوچستان کو ملے تھے اسے واپس وفاق کو دینا صوبے کے عوام کیساتھ زیادتی کے مترادف ہے ہم اس قرار داد کو مسترد کرتے ہیں۔
بلوچستان وزیر پی اینڈ ڈی نور محمد دمڑ نے حکومت کی جانب سے بلوچستان اسمبلی سے منظور ہونے والی قرار دادپر اراکین اسمبلی کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قرار دادقانون کے مطابق منظور کی گئی، سیکرٹری اسمبلی نے یہاں موجود تمام اراکین اسمبلی کو ایجنڈا ارسال کیا اس دوران رکن اسمبلی میر عارف جان محمد حسنی نے کورم کی نشاندہی کی جس پر کورم کی گھنٹیاں بجائی گئیں، کورم پورا نہ ہونے پر پینل چیئرمین نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، 16دسمبر جمعہ سہ پہر3بجے تک ملتوی کر دیا۔