ایران میں حکومت مخالف تحریک انقلاب میں تبدیل ہونا شروع ہو گئی،اسرائیلی انٹیلی جنس

0
284

کرد خاتون مہسا امینی کے قتل کے بعد ایران میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہرے بغیر کسی وقفے کے تیسرے مہینے میں داخل ہو گئے۔

اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل اہارون حالیفا نے کہا ہے کہ یہ تحریک پہلے ہی کچھ ایسی شکل میں تبدیل ہونا شروع ہو گئی ہے جسے عوامی بغاوت یا انقلاب کہا جا سکتا ہے۔ تاہم تل ابیب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سکیورٹی ریسرچ میں اپنی تقریر میں انہوں نے اسی کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح کیا کہ انہیں موجودہ وقت میں ایرانی حکومت کو کوئی ”حقیقی خطرہ” لاحق ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

انہوں نے مزید کہا ”جب آپ واقعات کو دیکھتے ہیں اور یہاں تک کہ ان کے وقوع پذیر ہونے کے وقت اور اداروں اور اتھارٹی کو پہنچنے والے نقصان اور اموات کی تعداد کو دیکھتے ہیں تو کچھ ایسا مختلف ہوا ہے جو حکومت کو پریشان کر رہا ہے۔ رائٹرز کے مطابق تاہم انہوں نے کہا کہ عوام کے رویے کی پیش گوئی کرنا ملٹری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کے لیے ممکن نہیں ہے۔

ستمبر کے وسط میں 22 سالہ امینی کی مورالٹی پولیس کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے اور حراست میں ہی اس کی موت کے بعد سے ملک بھر میں شروع ہونے والے مظاہرے تیسرے مہینے میں داخل ہو چکے ہیں۔ ایران میں دس ملین کرد آباد ی والے علاقوں میں یہ احتجاج اپنے عروج کو پہنچ گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کا جابرانہ اور پرتشدد طریقوں سے مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں بچوں سمیت سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here