بولان میں ملٹری آپریشندوران خواتین و بچوں کی جبری گمشدگی تشویشناک ہے،عورت مارچ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

عورت مارچ اسلام آباد نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلوچستان کے علاقے بولان اور گردونواح میں ملٹری آپریشن کے دوران خواتین اور بچوں کی جبری گمشدگیوں اور غیر قانونی گرفتاریوں کی پرزور مذمت کی ہے۔

عورت مارچ کا کہنا ہے کہ سمو صومالانی، فریدہ، زرغل مری، حمیدہ مری، درِ خاتون مری، مہسو صومالانی، گل بی بی صومالانی،سمیدہ صومالانی، راجی اور مہناز صومالانی سمیت کم از کم 11 خواتین، کم عمر لڑکیوں اور بچوں کی گمشدگی پر تشویش ہے۔

https://twitter.com/Aurat_marchisb/status/1588465552401567745

عورت مارچ نے اس بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بلوچستان میں خواتین کے خلاف جبروتشدد کے حوالے سے فوج کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے جو تنازع اور شورش کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ فوج کی طرف سے غائب کی گئی تمام خواتین اور بچوں کو فی الفور بازیاب کروا کر رہا کیا جائے۔ ہم مین سٹریم میڈیا کی اِن جنگی جرائم پر پراسرار خاموشی کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچ خواتین اور بچوں کے ساتھ یہ سلوک پہلی بار روا نہیں رکھا گیا، کچھ عرصہ قبل بھی بلوچستان کے علاقہ گچک میں دو خواتین کو ایک نوزائیدہ بچی کے ہمراہ اغوا کیا گیا۔ عام شہریوں کے خلاف ایسے اقدامات انفرادی مجرمانہ سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے مترادف ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment