طالب علم حفیظ بلوچ کو انسداد دہشت گردی کورٹ اوستہ محمد نے باعزت بری کردیاہے۔
کیس کی پیروی ایڈووکیٹ عمران بلوچ کررہے تھے۔
حفیظ بلوچ کو خضدار سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا کچھ عرصہ بعد سی ٹی ڈی نے ان کی گرفتاری ڈیرہ مراد جمالی سے ظاہر کی تھی آج وہ بری ہوگئے۔
واضح رہے کہ رواں سال 8 فروری کو خضدار سے قائداعظم یونیورسٹی کے ایم فل اسکالر اور باغبانہ خضدار سے تعلق رکھنے والے حفیظ بلوچ کو ایک نجی اکیڈمی سے نامعلوم افراد نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جس کی رہائی کیلئے بلوچستان و سمیت پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد و لاہور میں علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگایا گیا تھااور احتجاجی ریلی و مظاہرے کئے گئے۔
پھر 30 مارچ کوڈیرہ مراد جمالی میں اس کی گرفتاری کوظاہرکرکے انہیں عدالت میں پیش کیا گیا اوراس پر جھوٹی مقدمات دائر کئے گئے تھے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حفیظ بلوچ کے دوستوں کا کہنا تھا کہ حفیظ بلوچ کو پاکستانی فوج کے ایک میجر مرتضٰی کے کہنے پر فورسز اہلکاروں نے لاپتہ کیا تھا۔