یمن میں الحدیدہ کے علاقے میں جنگ بندی اور قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کی طرف سے مقرر کردہ امن مشن کے سربراہ اور سابق بھارتی جنرل ابھی جیت کو کرونا کے شبے میں یرغمال بنا لیا ہے۔
میڈیا رپورٹوںکے مطابق اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ کو حوثیوں نے صنعاءمیں ایک ہوٹل سے یرغمال بنایا اور اس کے بعد انہیں سخت ترین سیکیورٹی میں رکھا گیا ہے۔
مغربی ساحلی علاقے پر مشترکہ فوج کے ترجمان کرنل وضاح الدبیش نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے جنرل ابھیجیت اور ان کے ساتھ آنے والی ٹیم کو صنعا کے ایک ہوٹل میں حراست میں لیا۔ وہ الحدیدہ جانے کی تیاری کر رہے تھے مگر حوثی ملیشیا نے انہیں کرونا کے شبے میں یرغمال بنا لیا۔ امن مشن کے سربراہ ایک روز قبل سلطنت عمان سے صنعاءلوٹے تھے۔
الدبیش نے امن مشن کے رہ نما کی حوثیوں کے ہاتھوں نظر بندی اور یمن چھوڑنے یا الحدیدہ جانے سے روکنے کی مذمت کی اور اسے حوثیوں کی جانب سے خطرناک پیشرفت اور امن مساعی کے لیے صریح اور واضح چیلنج قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرونا وائرس کے بہانے اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ کو نظر بند رکھنا اور ان کی اس کی ٹیم کو سخت سیکیورٹی میں رکھنا بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔