کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد لواحقین کا احتجاجی کیمپ جاری

0
228

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد اور شہدا کے لواحقین کابھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے جسے 4613 دن مکمل ہوگئے۔

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینر ایڈوکیٹ شاہ زیب بلوچ، رشید بلوچ، ثناء بلوچ، غنی بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہارِ یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے مخاطب ہو کر کہا کہ بلوچستان میں بلوچ نسل کشی اور ریاستی جرائم کو پوری دنیا کے سامنے آشکار کرنے میں پوری کوشش کر رہے ہیں اور کلیدی کردار ادا کیا ہے، بلوچ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے جمہوری اور پر امن کے تمام تر طریقہ کار بروئے کار لائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ فرزندوں کو ریاستی عقوبت خانوں میں انتہائی سفاکیت اور ناقابل بیان تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہیں تشدد کے زریعے شہید کرکے انکی مسخ شدہ لاشوں کے ویرانے میں پھینکنے کے واقعات تسلیم شدہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں میں درج ہیں۔

ماماقدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی ریاست انسانی حقوق کے عالمی کنونشنز کی رو سے نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث قرار پائے ہیں، جنہیں بین الاقوامی انصاف کی عدالت کے قائم اداروں میں مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا، جس طرح کمبوڑیا اور یوگوسلاویہ میں انسانی نسل کشی میں ملوث اداروں کو قرار واقعی سزا سنائی گئی اسی طرح بلوچستان میں بلوچ نسل کشی اور ریاستی جبر پہ ریاستی اداروں کو جواب طلب کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here