افریقی ملک برکینا فاسو میں سونے کی کان کے قریب واقع کان کنوں کی مارکیٹ میں دھماکے سے 63 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ تفتیش کے دوران ایک شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عدالتی عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور اسی سلسلے میں ایک شہری کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوب مغربی صوبے میں گبومبلورا کے علاقے میں واقع مارکیٹ میں گزشتہ روز دھماکا ہوا تھا جہاں ابتدائی طور پر 60 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے اور مزید 40 افراد زخمی ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ مارکیٹ سونے کی کانوں کے قریب واقع ہے تاہم تاحال دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
واقعے سے باخبر ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس طرح کی مارکیٹوں میں ڈائنامائیٹ جیسی وہ تمام اشیا فروخت ہوتی ہیں جن پر قانونی قدغنیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ پر قائم دکان کے مالک کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
صوبے کے گورنر نے ایک بیان میں دھماکے اور اس پر ہونے والی تحقیقات کی تصدیق کی اور کہا کہ سیکیورٹی فورسز سے طبی عملے کو امدادی کاموں کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاحکم ثانی علاقے کو بند کردیا گیا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر دکھائے گئے مناظر میں لاشیں اور ہسپتال میں موجود شدید زخمی نوجواں نظر آرہے ہیں۔
نقصانات کا تعین کرنے کے لیے جائے وقوع کا دورہ کرنے والے سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ ہر طرف لاشیں پڑی ہوئی تھیں، دھماکے سے درخت اکھڑ گئے اور کئی گھر بھی تباہ ہوگئے۔
گبوملورا کے مقامی رہنما سنسان اربین کامبو کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقہ سونے کی کانوں کے لیے مشہور ہے اور یہاں شمال سے مشرق تک مختلف پس منظر رکھنے والے کان کن جمع ہوتے ہیں، جن میں سے کئی لاپتہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوویا میں مختلف تاجر اپنی مصنوعات دوبارہ فروخت کرنے کے لیے بھی جمع ہوتے ہیں۔ خیال رہے کہ برکینافاسو میں بین الاقوامی کمپنیوں کی سونے کی کانیں ہیں لیکن وہی پر چھوٹے پیمانے پر کئی ایسی کانیں بھی ہیں جو قانون اور قاعدوں کے برخلاف کام کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق برکینا فاسو کی ان کانوں میں حادثات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔