کورونا وائرس: کینیڈا کا اولمپکس گیمز 2020 میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

0
430

کینیڈا کے انکار کے بعد جاپان میں ہونے والے 2020 اولمپکس اور پیرا اولمپکس گیمز کے انعقاد سے متعلق شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔

کینیڈا کے اعلان کے بعد جاپان کے وزیر اعظم شنزو ایبی نے تسلیم کیا کہ یہ گیمز ملتوی کی جا سکتی ہیں۔
ادھر آسٹریلین ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ واضح ہے کہ ان گیمز کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکے گا اس وجہ انھوں نے اپنے ایتھلیٹس کو کہا ہے کہ وہ 2021 میں ہونے والی گیمز کی تیاری کریں۔

اولمپک گیمز کا انعقاد اس سال 24 جولائی سے ہونا تھا۔

کینیڈا کی اولمپکس اور پیرا اولپمکس کمیٹی نے کہا ہے کہ انھوں نے ایتھلیٹس، سپورٹس گروپس اور کینیڈا کی حکومت سے مشاورت کے بعد ان گیمز میں شرکت نہ کرنے کا ایک مشکل فیصلہ کیا ہے۔
کینیڈا کی کمیٹی نے انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی، پیرا اولمپکس کمیٹی اور عالمی ادارہ صحت کو ان گیمز کے ایک سال تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کمیٹی کے بیان کے مطابق اس التوا کی وجہ اس سے جڑی مشکلات ہیں اور ہمارے لیے اپنے ایتھلیٹس اور دیگر اقوام کی صحت اور حفاظت سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے۔
کینیڈین کمیٹی کی طرف سے بعد میں ٹوئٹر پر یہ پیغام بھی آیا کہ ‘آج ملتوی کرو، کل فتح کر لو۔’

چاپان کے وزیر اعظم نے کہا کہ کئی ہفتوں تک جاپانی حکام کا اصرار تھا کہ شیڈول کے مطابق اولپمکس گیمز کا انعقاد ہر صورت ہوگا۔
سوموار کو پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم نے پہلی بار تسلیم کیا کہ ٹوکیو 2020 (اولمپکس گیمز) ملتوی ہو کی جا سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صیحح انداز میں ان کھیلوں کا انعقاد مشکل ہے، ایسے میں التوا کا فیصلہ کرنا ہی پڑے گا کیونکہ ہمارے ایتھلیٹس کی حفاظت کئی گنا اہم ہے۔
تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کھیلوں کو مکمل طور پر ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔

زمانہ امن میں اولمپکس گیمز کبھی ملتوی یا منسوخ نہیں کی گئی ہیں۔ سنہ 1940 کی اولمپکس گیمز دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے ختم کرنی پڑی تھیں جن کا انعقاد اب ٹوکیو میں ہونا تھا۔

جاپان میں سونامی کے بعد فوکوشیما کے جوہری توانائی کے پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا۔

جاپان کے وزیر اعظم نے انٹرنیشنل اولمپک کیمٹی کے اراکین کو یقین دلایا کہ نہ تو جوہری حادثے سے پہلے ٹوکیو کو کوئی نقصان پہنچا ہے اور نہ ہی آئندہ پہنچے گا۔

انٹرنیشنل اولپمکس کمیٹی کی کیا رائے ہے؟
انٹرنیشنل اولپمکس کمیٹی نے اتوار کو بیان دیا کہ وہ چار ہفتوں میں اس بارے میں کوئی رائے قائم کریں گے۔
کمیٹی کے مطابق التوا ہو تو سکتا ہے مگر اس التوا سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو جائے اور نہ ہی اس سے کسی کی کوئی مدد ہو سکتی ہے۔

کمیٹی کے صدر تھامس باچ نے ایتھلیٹس کے نام خط میں کہا ہے کہ انسانی جان اولمپکس گیمز سمیت ہر چیز پر مقدم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس اندھیری سرنگ کے آخر تک ساتھ ہیں، ہمیں یہ تو معلوم نہیں ہے کہ یہ سفر کتنا لمبا ہے، تاہم اولپمکس گیمز کا چراغ اس سرنگ کے آخر میں اجالا ثابت ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here