افغانستان: کنڑ میں ٹی ٹی پی کا سابقہ کمانڈر بیٹے اور 4 ساتھیوں سمیت ہلاک

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

افغانستان کے صوبہ کنٹر میں تحریک طالبان پاکستان کے ایک سابقہ کمانڈر کو نامعلوم افراد نے بیٹے اور اپنے چار ساتھیوں سمیت فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق واقعہ کنڑ کے ضلع نرنگ میں پیش آیا جس میں دو مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کرکے ٹی ٹی پی کے ایک سابقہ کمانڈر محمد امیر عرف غازی جو اس وقت ٹی ٹی پی سے الگ ہوکر افغان طالبان میں شامل ہوگئے تھے کو اپنے چار ساتھیوں اور بیٹے سمیت ہلاک کر دیا۔

کنڑ کے اطلاعات و ثقافت کے سربراہ نجیب اللہ حنیف نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ حملہ آور نے ایک گاڑی پر ذاتی دشمنی کے بنیاد پر فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں یہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

حنیف کے مطابق ایک حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے۔ مارے جانے والے کمانڈر محمد امیر عرف غازی کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ جماعت الاحرار کا حصہ رہے تھے۔جماعت الاحرار 2014 میں ٹی ٹی پی سے الگ ہونے والا ایک موثر گروپ تھا جو بعد میں واپس ٹی ٹی پی میں ضم ہوا۔

کمانڈر محمد امیر غازی نے بعد میں جماعت الاحرار سے الگ ہوکر جنود خراسان نامی تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی اس سے پہلے وہ پاکستانی فوج کے خلاف ایک جھڑپ میں زخمی بھی ہوگئے تھے۔

کمانڈر محمد امیر غازی اس افغان طالبان سے منسلک تھے اور ان کی ہلاکت کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق فائرنگ کرنے والوں میں سے ایک مرتضی نامی شخص کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے جو صوبہ کنڑ کے طالبان کمانڈر روح اللہ عرف خادم کا ساتھی ہے جبکہ ان کا دوسرا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment