ڈھادرمیں قبائلی شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ پشین سے ایک شخص کی بوری بند لاش برآمد ہوگئی ہے۔
ڈھاڈرمیں لہڑی قبائل کے چیف سردار جاوید خان لہڑی کے کزن زاہد خان لہڑی کو انکے آبائی گاؤں غازی کچھی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق کچھی کے مرحوم لہڑی قبائل کے معتبر شخصیت میر عبدالحمید لہڑی کے فرزند تحصیلدار دالبندین شوکت خان لہڑی کے بھائی لہڑی قبائل کے چیف سردار جاوید خان لہڑی کے کزن جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے عمومی ممبر و سینئر رہنما زاہد خان لہڑی اپنے آبائی علاقے کچھی کے گاؤں غازی میں اپنی آبائی زمینوں کی دیکھ بھال لے لیئے پہنچے تو نامعلوم افراد نے اندھ دھند فائرنگ کرکے اسے اور اس کے گن مین کو زخمی ہوگیا۔
دونوں زخمیوں کو لیویز اور علاقے و لہڑی قبائلے کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سبی سول ہسپتال منتقل کیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زاہد خان لہڑی ہلاک ہوگئے۔
جن کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ہلاک شخص کو انکے ورثاء کے حوالے کیا گیا۔
ذرائع آمدہ کے مطابق ہلاک ہونے والے زاہد خان لہڑی کو انکے آبائی گاؤں غازی کچھی میں سپردخاک کیا جائے گا۔
کچھی بالاناڑی لیویز نے ناکہ بندی کرکے کارروائی شروع کر دی ہے۔
دریں اثنامقامی میڈیا ”دی بلوچستان پوسٹ“ کے مطابق بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقے سرانان میں کنویں سے انتظامیہ نے ایک شخص کی بوری بند لاش برمد کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کے روز مقامی تحصیلدار و لیویز سرانان میں ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہونے کی اطلاع ملی جسے بعد میں انتظامیہ نے سول اسپتال پشین منتقل کردیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق لاش بوری میں ڈال کر رسیوں سے بندہ کنویں میں پھینک دیا گیا تھا تاہم لاش کی شناخت نہیں ہوسکی جسے قانونی کارروائی کے بعد مزید تفتیش کے لئے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاشیں برآمد ہوئی ہیں جو ناقابل شناخت ہونے کے باعث لاوارث دفنا دی گئی ہیں جبکہ گشتہ ماہ ہی ژوب میں ایک غار سے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جنکی شناخت ممکن نہیں ہوسکی تھی۔