سوڈان کے مضافاتی علاقے میں سونے کی کان بیٹھ جانے سے 32 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امدادی کارکن لاشیں اور زخمیوں کو سونے کی کان سے نکالنے کے کام میں مصروف ہیں جہاں 3 روز قبل کان میں حادثہ پیش آیا تھا۔
سوڈان کی ریاست مغربی دارفر میں موجود سرکاری کمپنی سوڈانیز منرل ریسورسز کمپنی کے ڈائریکٹر خالد داہویا نے کہا کہ مغربی کورڈوفان میں سونے کی کان سے اب تک 32 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیٹھ جانے والی کان سے 3 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کان اتوار کی شام کو دھنس گئی تھی اور عینی شاہدین کے مطابق اس وقت خدشہ تھا کہ 40 افراد کان کے اندر موجود ہیں اور کان 20 میٹرز سے زیادہ گہری تھی۔
خالد داہویا نے کہا کہ حادثہ ایک ایسے علاقے میں پیش آیا ہے جہاں ریگیولیٹ کیے بغیر کئی کانیں ہیں اور ان کانوں میں حفاظتی اقدامات انتہائی کمزور ہوتے ہیں۔
خیال رہے سونا سوڈان کی اہم برآمدی چیز ہے لیکن اکثر قیمتی اشیا کی تجارت قانونی طریقوں سے باہر ہوتی ہے اور اکثر دبئی بھیجی جاتی ہیں۔
سوڈان طویل عرصے سے معاشی بحران کا شکار ہے جہاں پسماندہ علاقوں میں خطرناک طریقوں سے کان کنی کی جاتی ہے اور لوگ روز مرہ ضروریات پوری کرنے کے لیے خطرات مول لیتے ہیں۔
اس سے قبل مئی 2013 میں دارفر میں سونے کی کان کا ایک حصہ ڈھے جانے سے 100 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔